کوئٹہ(این این آئی) بلوچستان میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچاد دی ، بوستان میں ریلے میں بہہ جانے والے چار افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ پاک فوج نے بولان کے پہاڑی سلسلے میں سیلاب میں پھنسنے والے ڈیڑھ سو سے زائد ہندو یاتریوں کو ریسکیو کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی ، بوستان میں بہہ جانیوالے 3 بچوں سمیت 4 افراد کی لاشیں کو نکال لی گئیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان میں بارش کا نیا سسٹم داخل ہوگیا، ڈیرہ بگٹی سمیت مختلف علاقوں میں تیز بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق کوئٹہ،ژوب، موسیٰ خیل، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، قلعہ عبداللہ، تربت سمیت دیگر علاقوں میں آندھی کے ساتھ تیز بارش ہو گی۔بارش کا طوفانی اسپیل تین روز تک جاری رہے گا جس سے سیلابی ریلوں کے مزید بپھرنے کا خدشہ ہے، لوگ تفریحی مقامات کا رخ نہ کریں۔ ادھر بولان کے پہاڑی سلسلے میں سیلاب میں پھنسنے والے ڈیڑھ سو سے زائد ہندو یاتریوں کو ریسکیو کر لیا گیا۔۔ صوبائی مشیر دنیش کمار نے بتایا کہ تمام افراد کو پی ڈی ایم اے کیمپ منتقل کردیا گیا۔مقدس مقامات کی زیارت کے لیے جانے والے ہندو یاتری شدید بارش کے بعد دو روز سے بولان کے پہاڑی سلسلوں میں سیلابی ریلے کے باعث پھنسے ہوئے تھے۔اقلیتی رکن اسمبلی دنیش کمارنے کہاکہ تمام ہندو یاتریوں کو ریسکیو کرنے کے بعد محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ تمام یاتری خیریت سے ہیں۔خراب موسم کے باعث گزشتہ روز ریسکیو آپریشن شروع نہیں کیا جا سکا تھا، اتوار کی صبح پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے انہیں بحفاظت واپس لایا گیا۔ریسکیو کیے جانے والے ہندو یاتریوں کا تعلق بلوچستان اور سندھ سے ہے جو پہاڑی مقام شوران سے آگے ہری سر دیوتا مندر کی زیارت کیلئے گئے تھے، شوران کے مقام سے مندر تک اونٹوں کے ذریعے پہنچنے میں سات گھنٹے لگتے ہیں۔