جمعہ‬‮ ، 20 جون‬‮ 2025 

زیادہ سے زیادہ سزا 27سال قید،رہا ہونے کے بعد مجھے نوبل انعام ملے گا، 50بیگناہ مسلمانوں کو شہید کرنےو الے سفید فام دہشتگرد برنٹن ٹرنٹ نے کیا کیا امیدیں باندھ لیں؟

datetime 17  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کرائسٹ چرچ(این این آئی)جمعہ کے روز نیوزی لینڈ میں انتہائی بے رحمی اور درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی میں مصروف 50 نمازیوں کو شہید کرنے ولے دہشت گرد برنٹن ٹرنٹ نے امید ظاہر کی ہے کہ قید کی سزا کے بعد سے امن کا نوبل انعام ملے گا۔عرب ٹی وی کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد میں 50 نمازیوں کو شہید کرنے سے قبل

اس نے فیس بک پر 75 صفحات پر مشتمل ایک بیان پوسٹ کیا۔ اس بیان میں کہاں اس نے مسلمانوں اور پناہ گزینوں کے خلاف اپنی نفرت کا کھل کا اظہار کیا وہیں مسلمانوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اس نے توقع ظاہر کی اگر اس کے ہاتھوں کچھ مسلمان مارے جاتے ہیں تو اس پراسے زیادہ سے زیادہ 27 سال قید کی سزا ہوگی۔ رہائی کے بعد اسے امن کا نوبل انعام دیا جائے گا۔ اس نے اشارۃخود کو جنوبی افریقا کے نسل پرستانہ نظام کے خلاف جدو جہد کرنے والے ہیرو نیلسن مینڈیلا کے ساتھ تشبیہ دی۔ وہ بھی 27 سال قید رہے اور رہائی کے بعد انہیں نوبل امن انعام دیا گیا تھا۔اپنے بیان میں آسٹریلوی دہشت گرد نے لکھا کہ اس نے ناروے کے انتہا پسند سے بھی رابطہ کیا۔ غالبا ٹرنٹن کا اس کے ساتھ رابطہ انٹرنیٹ کے ذریعے ہوا ہوگا۔ اینڈرس بیرنگ نے بھی 1500 صفحات پر مشتمل ایک طویل بیان پوسٹ کیا جس کے بعد اس نے ناروے کی تاریخ میں بدترین قتل عام کا ارتکاب کیا تھا۔یہ 22 جولائی 2011ء کا واقعہ ہے جب اینڈرس نے 29سال کی عمر میں اوسلو میں بارود سے بھری ایک کار سے دھماکہ کرکے 8 افراد کو موت کی نیند سلا دیا۔ اس کے بعد اس نے پولیس کا یونیفارم پہنا ناروے کے اقصیٰ جنوب میں واقع’اوٹویا’ جزیرے پر پہنچا۔ وہاں پر لیبر پارٹی کے 700 کارکن کیمپ لگائے ہوئے تھے۔ ان پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 69 افراد ہلاک ہوگئے۔ اسے حراست میں لے کرمقدمہ چلایا گیا اور اسے صرف 21 سال قید کی سزا سنائی گئی

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…