جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

شہید جاوید اقبال کے خاندان کو بڑی مالی امداد ، ڈی جی ریسکیو پنجاب نے بیوہ کو نوکری بھی دیدی

datetime 6  مارچ‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ڈاکٹر رضوان نصیر نے ریسکیور شہید جاوید اقبال کی فیملی کو 43لاکھ روپے سے زائد کی مالی امداد کا چیک اوربیوہ کونوکری فراہم کردی گئی۔شہیدجاوید اقبال شہید نے1مارچ ،2007کو بحیثیت فائر ریسکیور ایمرجنسی سروس ڈی جی خانمیں شمولیت اختیار کی اور انتہائی دل جمعی سے لوگوں کو ایمرجنسی سروس فراہم کی۔

شہید جاوید اقبال فرض کی ادائیگی کے دوران جب وہ ایک ایمرجنسی میں مدد کیلئے جا رہے تھے تو ایک ٹرالر اورایمبولینس آپس میں ٹکرا گئے جس وجہ سے جاوید اقبال فائرریسکیو اور امجد فاروق ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشن شدید زخمی حالت میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال ڈی جی خان شفٹ کردئیے گئے۔ جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہیدجاوید اقبال فائر ریسکیو خالق حقیقی سے جا ملے۔ڈی جی ریسکیو پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر نے شہید جاوید اقبال کی بیوہ کو ریسکیو سروس ڈی جی خان میں نوکری پر تعینات کر دیا۔ ڈی جی ریسکیو پنجاب نے جاوید اقبال شہید کی بیوہ کو43لاکھ کا چیک دیا جبکہ اس موقع پر شہید کے والد غلام فرید بھی موجود تھے۔ چیک کے ساتھ ساتھ شہیدکے تین بچوں کو الائیڈ سکول میں مفت تعلیم اور پانچ سال کے قوت سماعت سے محروم بیٹے کا مفت علاج کروایا جا رہا ہے۔ رجسٹرار اکیڈمی فرحان خالد ، ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ فہیم احمد قریشی، ڈپٹی ڈائریکٹرایچ آر فواد شہزاد مرزا، ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس اعجاز ورک ، سوشل ویلفئیر آفیسر سمیرا لیاقت اور ہیڈ کوارٹر آفیسرز کے ساتھ ساتھ شہداء کے عزیز و اقارب بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شہداء کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہی وہ ریسکیورز ہیں جو ایمانداری، جرات اور پیشہ وارانہ مہارت سے لوگوں کی خدمت کرتے ہیں اور یہ شہیدر یسکیورز قوم کے حقیقی بیٹے ہیں۔ قوم کو ان کی بہادری اور پیشہ وارانہ مہارت پر ناز ہے۔

اور انکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔شہیدجاوید اقبال کے والد غلام فرید نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ میں شہید کا باپ ہوں اور میرے بیٹے نے ملک اور قوم کیلئے اپنی جان کی قربانی دی ہے۔ اور مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میرا بیٹا ایک ایسی سروس کا حصہ تھا جو ہر حادثے میں لوگوں کی جان بچانے کیلئے ہر دم تیار رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریسکیو سروس اور بانی ڈائریکٹر جنرل کے مشکور ہیں جنہوں نے ہماری پوری فیملی کا ہر لحاظ سے خیال رکھا۔



کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…