اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی(پی ٹی اے)کے چیئرمین نے تصدیق کی ہے کہ ملک بھر میں سماجی رابطے کی موبائل ایپلیکشن ٹک ٹاک کی سروس بند کرنے یا نہ کرنے پر غور شروع کردیا گیا۔ٹک ٹاک ایک ایسی موبائل ایپ اور پلیٹ فارم ہے جس میں صارف اپنے پسندیدہ گانوں یا جملوں کا انتخاب کر کے صرف ہونٹ ہلا کر اپنی ویڈیو ریکارڈ کرتا ہے۔
پاکستان میں گزشتہ ایک برس کے دوران ٹک ٹاک کے صارفین کی تعداد میں دگنا اضافہ ہوا، ایک محتاط اندازے کے مطابق ملک بھر میں چالیس ہزار سے زائد صارفین یہ ایپ استعمال کررہے ہیں۔کچھ حلقوں کا ماننا ہے کہ ٹک ٹاک پر اپنی ویڈیوز بنانے والے صارفین مشہوری کے لیے تہذیب کا دامن ہاتھ سے چھوڑ رہے ہیں۔ یہ افواہ بھی زیرگردش تھی کہ حکومت نے 10 جنوری سے ملک بھر میں موبائل ایپ کی سروس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔وفاقی وزرا اور پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے سروس کی بندش کے حوالے سے کوئی تردید یا تصدیق نہیں کی تھی۔چیئرمین پی ٹی اے محمد نوید نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں تصدیق کی کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کے پاس ٹک ٹاک سروس کی بندش کا کیس زیر غور ہے جس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔چیئرمین پی ٹی اے محمد نوید نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ موبائل رجسٹریشن کی تاریخ میں 15 جنوری تک توسیع کردی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کا فیصلہ کابینہ کی منظوری کے بعد کیا گیا۔پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے وفاقی حکومت کی ہدایت کے بعد ہی رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کی جس کے بعد اسمگل شدہ ڈیوائسز بلاک ہوجائیں گی۔قبل ازیں اعلان کیا گیا تھا کہ نان کمپلائنٹ موبائل 31 دسمبر کے بعد مواصلاتی کام کے لیے استعمال نہیں کیے جاسکیں گے اور مستقبل میں صرف پی ٹی اے سے منظور شدہ فون ہی مارکیٹ میں فروخت کیے جائیں گے۔یاد رہے کہ حکومت نے موبائل فون کی غیر قانونی اسمگل روکنے اور اسمارٹ ڈیوائسز کی چوری کو کم کرنے کے لیے ڈی آئی آر بی ایس سسٹم متعارف کرایا تھا جس کے تحت صارف اپنا موبائل رجسٹرڈ کراتا ہے۔