واشنگٹن (این این آئی)امریکا کی سنٹرل کمان کے سابق سربراہ اور ٹرمپ انتظامیہ کے قطر بحران کے حل کے لیے کام کرنے والے خصوصی ایلچی ریٹائرڈ میرین جنرل انتھونی زینی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انتھونی زینی نے ایک بیان میں
کہا کہ وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ وہ خلیج بحران کو حل نہیں کرسکتے ،اس لیے انھوں نے اپنی ذمے داریوں سے سبکدوش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔انھوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ وہ مصالحتی کوشش پر اتفاق رائے میں ناکام رہے ہیں۔سابق میرین جنرل انتھونی زینی ماضی میں مشرقِ اوسط میں امریکی فورسز کی کمان کر چکے ہیں۔فوج سے ریٹائرمنٹ کے بعد انھیں اسرائیل اور فلسطین کے لیے امریکا کا خصوصی ایلچی مقرر کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ 5 جون 2017ء کو سعودی عرب ، بحرین ، متحدہ عرب امارات اور مصر نے امریکا کے اتحادی قطر کے ساتھ سفارتی ، سیاسی اور معاشی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔ان چاروں ممالک نے قطر پر دہشت گرد گروپوں کی مالی اور سیاسی معاونت اور عرب ممالک کی قیمت پر ایران سے تعلقات ا ستوار کرنے کا الزام عاید کیا تھا۔امریکی محکمہ خارجہ جنرل انتھونی زینی کو ان ممالک کے درمیان مصالحت کے لیے ہی ایلچی مقرر کیا تھا۔