ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’کھا گئے ، لوٹ گئے کا ڈراپ سین، پی ٹی آئی کی تاریخی سبکی‘‘ علی اعوان ن لیگ کے طارق فضل پرلگائے الزامات ثابت نہ کر سکے دونوں میں کیا شرط لگی ہوئی تھی، جاوید چوہدری کے پروگرام میں کیا ہوگیا؟

datetime 13  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مشعل اوبامہ کی جانب سے دیا گیا 6ارب روپیہ کہاں گیا؟میں سیاست چھوڑ دوں گا، اگر یہ ثابت نہ کر سکے تو استعفیٰ دینگے،پی ٹی آئی کے علی اعوان ن لیگ کے طارق فضل کیساتھ شرط لگا کر بھاگ گئے۔ تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے دورہ امریکہ کے دوران اس وقت کی امریکی خاتون اول مشعل اوبامہ نے نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 6ارب روپے

کی خطیر رقم دی تھی تاہم اس پر حوالے سے پی ٹی آئی نے یہ تمام رقم ہڑپ کئے جانے کا الزام عائد کیا ہے۔ نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’کل تک‘میں معروف صحافی، تجزیہ کار و کالم نگار اور پروگرام کے اینکر جاوید چوہدری نے پروگرام میں شریک پی ٹی آئی کے علی اعوان سےگزشتہ پروگرام میں سوال کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ آپ کا کہنا ہے کہ مشعل اوبامہ کی جانب سے جو 6ارب روپے مریم نواز کو دئیے گئے جو کہ منسٹری آف کیڈ کو ملے اور وہ کھا لئے گئے ، واضح رہے کہ نواز شریف دور میں طارق فضل چوہدری وزیر برائے کیڈ تھے جو کہ نجی ٹی وی پروگرام میں شریک تھے۔ جاوید چوہدری کے سوال پر علی اعوان کا کہنا تھاکہ پرائم منسٹر ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے ذریعے طارق فضل چوہدری اور مریم نواز اس سارے معاملےمیں شامل تھے اور میں اس کے ثبوت دکھائوں گا۔ جس پر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ میں ان کو چیلنج کرتا ہوں کہ جاوید چوہدری صاحب آپ کے اگلے پروگرام میں یہ ثبوت لے کر آئیں کہ کیڈ منسٹری کو مشعل اوبامہ نے 6ارب روپے دئیے ہیں تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔ اگر یہ واقعی اپنے قول کے پکے ہیں اور اگر یہ وہ دستاویزات نہ لا سکے تو پھر یہ استعفیٰ دینگے۔ جس پر دونوں نے اس شرط پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے ایک دوسرے کا چیلنج قبول کر لیاتھا۔ جاوید چوہدری نے ناظرین سے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا تھاکہ

یہ فیصلہ کل ہونا ہے کہ طارق فضل چوہدری نے سیاست چھوڑنی ہے یا علی اعوان نے استعفیٰ دینا ہے، دونوں میں سے اگر کوئی شخص نہ آیا تو اس کا مطلب ہو گا کہ اس کے پاس ثبوت نہیں ہے۔گزشتہ رات پروگرام میں جب دونوں نے اپنی اپنی بے گناہی ثابت کرنا تھی تو اس موقع پر پروگرام میں پی ٹی آئی کے علی اعوان غائب تھے اور ان کی نشست خالی پڑی تھی اور ان کا مائیک سیٹ کے

اوپر لٹکتا صاف نظر آرہا تھا۔ جس سے یہ بات ثابت ہو گئی کہ علی اعوان نے صرف الزام عائد کیا تھا اور وہ یہ بات ثابت نہیں کر سکے اس لئے وہ پروگرام سے غائب ہیں تاہم ان کے استعفیٰ دینے کی جو بات تھی جس پر انہوں نے آمادگی کا اظہار کیا تھا کیا وہ پوری کرینگے ، اس حوالے سے ان کا تاحال کوئی مؤقف سامنے نہیں آسکا ، لگتا یہی ہے کہ وہ اپنی قیادت کی طرح یوٹرن لے چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…