اسلام آباد (نیوزڈیسک)وزیرمملکت برائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ اپنی وزارت میں چائے پانی کو بند کردیا ہے ٗوزیراعظم عمران خان کے ویژن کے تحت کرپشن کا خاتمہ کریں گے ٗپاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنائیں گے، وزارت کی 202 گاڑیاں نیلام ہو چکی ہیں، وزارت مواصلات میں 46 کروڑ روپے کی ریکوری کی ہے ٗ این ایچ اے کو کرپشن سے پاک ادارہ بنانے کیلئے 6 شاہراتی منصوبوں میں 73 ارب 2 کروڑ روپے کی زائد ادائیگیوں کے خصوصی آڈٹ کرائے گئے،
ریونیو میں 3 ارب 72 کروڑ کا اضافہ کیا گیا، قبضہ مافیا سے ایک ارب 59 کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کی 2 ہزار 214 کنال محکمہ کی اراضی واگزار کرائی گئی۔ منگل کو این ایچ اے ہیڈ کوارٹرز میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ کرپشن کے خاتمہ اور شفاف پاکستان کیلئے ای ٹینڈرنگ، ای بلنگ کا نظام متعارف کراتے ہوئے موبائل ایپلیکیشن کا اجراء کیا گیا، ملک کو سرسبز بنانے کیلئے وسیع پیمانے پر شجرکاری کی گئی، محکمہ کے کرپٹ افسران سے کروڑوں روپے کی برآمدگیاں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سو دن کے ایجنڈے کیلئے این ایچ اے اور وزارت مواصلات کی ٹیم خصوصی خراج تحسین کی مستحق ہے جنہوں نے مقررہ اہداف 70 دن میں مکمل کرنے کیلئے دن رات محنت کی، کرپشن کو ختم کرنا ہمارا خواب تھا جس کیلئے ہم نے بنیاد رکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے حلف کے موقع پر کہا تھا کہ پاکستان کو عظیم تر بنانے کیلئے سب سے پہلے سادہ زندگی اختیار کی جائے گی، ماضی کے حکمرانوں کی طرح محلات اور شاہانہ ٹھاٹ کا خاتمہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت مواصلات نے اپنے اخراجات میں تین کروڑ روپے کی کمی کی اور 50 فیصد دوسرے اخراجات کم کئے، ریونیو میں 3 ارب 72 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا، پٹرول خرچہ کم ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دوسری اہم بات یہ تھی کہ افسران کے ٹھاٹھ باٹھ کیلئے
استعمال کی جانے والی گاڑیوں کو نیلام کیا جائے گا، وزارت مواصلات نے 202 گاڑیاں فروخت کرکے اس وعدہ کی تکمیل کی، گورنر ہاؤسز کو عوام کیلئے کھولا گیا، کے پی کے میں کاغان، ناران میں گیسٹ ہاؤسز کو وزراء کے استعمال سے نجات دلا کر سیاحت کے فروغ کیلئے وقف کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت مواصلات نے کرپشن کے خاتمہ کیلئے عملی اقدامات کرتے ہوئے کرپٹ افسروں سے 46 کروڑ روپے کی ریکوری کی اور شاہرات کی تعمیرات کے 6 مختلف منصوبوں میں
اصل لاگت سے 73 ارب 2 کروڑ روپے کی زائد ادائیگیوں کے خصوصی آڈٹ کرائے گئے، وزیراعظم کے وعدہ کے مطابق دوران سفر لوگوں کیلئے آسانی پیدا کرنے کیلئے انہیں موسم، راستوں کے حالات، محصولات اور حادثات میں مدد کرنے کے حوالہ سے موبائل ایپلیکیشن کا اجراء کیا گیا، مزید بہتری لائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایپس کے اجراء کے بعد 219 شکایات حل کر چکے ہیں، اداروں کے اندر شفافیت کیلئے معلومات تک رسائی اہم چیز ہے اس کیلئے ہم نے موبائل ایپس کے ساتھ ساتھ
آئندہ شاہرات کے ٹھیکوں کیلئے آن لائن ٹینڈرنگ، ای بلنگ، منصوبہ کے آغاز اور اس کی تکمیل کے حوالہ سے تفصیلات ایپس کے ذریعے عام کرنے کی بنیاد رکھ دی ہے، موٹروے کے نئے منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صاف اور سرسبز پاکستان کیلئے سب سے زیادہ شجرکاری وزارت مواصلات نے کی اور اس حوالہ سے کے پی کے کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ اس وقت این ایچ اے کے زیراہتمام 12 ہزار کلومیٹر کی شاہرات ہیں، مستقبل میں ان شاہرات کو مزید طوالت دی جائے گی۔
سکھر۔ملتان۔حیدرآباد موٹروے کی تعمیر کا کام جلد شروع کیا جائے گا، کھاریاں۔سیالکوٹ۔پنڈی موٹروے اور کراچی ناردرن بائی پاس پر کام مکمل کر لیا گیا ہے، کچھ منصوبے کے پی کے حکومت کے ہیں جن پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹول پلازوں کو جدید بنانے کیلئے ہر پلازہ پر مسجد، وضو خانے، آرام گاہیں اور چھوٹی دکانیں قائم کی جا رہی ہیں۔ ایم ون کی آرام گاہوں کو مزید سہولیات سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام قومی شاہراہوں پر جی آئی ایس سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے،
اس حوالہ سے وزارت کے متعلقہ اداروں نے کام مکمل کر لیا ہے، یقیناً ان چیزوں سے قوم کو فائدہ ہو گا، تمام شاہرات سے متعلق ہر قسم کی معلومات سفر کرنے والوں کو ایک موبائل فون پر پہنچائی جائیں گی، مستقبل میں عوامی سہولیات کا خیال رکھتے ہوئے روڈ سیفٹی پالیسی تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موٹروے پولیس ڈرائیونگ میں جدید سہولیات اور مہارتوں کو متعارف کراتے ہوئے ون ونڈو آپریشن کے ذریعے شہریوں کو تربیت کے ساتھ لائسنس فراہم کرے گی،
آئندہ ہمارا ادارہ این ایچ اے کے منصوبوں کیلئے پی ایس ڈی پی کا انتظار نہیں کرے گا، اپنے فنڈز پیدا کریں گے۔ شاہرات کی تعمیر پر معیار کے حوالہ سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، شاہرات کے ساتھ ساتھ سیاحتی مقامات بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ایک پائلٹ ماڈل منصوبہ شروع کر رہے ہیں جہاں خوبصورتی کو مدنظر رکھتے ہوئے درخت اور صفائی ستھرائی کا خیال رکھا جائے گا، اس منصوبہ کے تحت پیدل چلنے والوں اور سائیکل سواروں کیلئے الگ راستے بنائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت مواصلات تعمیرات کے حوالہ سے بناؤ، چلاؤ اور حوالہ کرو پروگرام کی طرف جا رہی ہے، اس میں نجی شعبوں کو بھی شامل کیا جائے گا، مرضی کے ٹھیکیداروں کو کام نہیں دیں گے، شفاف بولی دینے والوں کو 100 کلومیٹر تک شاہراہ کی تعمیر کا ٹھیکہ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان شاہراہ کو سی پیک میں شامل کیا جا رہا ہے، چکدرہ سے چترال منصوبہ پر کام جاری ہے اور اس پر بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے گی۔ موٹرویز اور قومی شاہرات پر
موٹروے پولیس کا کوئی اہلکار اچانک کیمرہ سامنے کرکے تیز رفتاری پر چالان نہیں کرے گا بلکہ اس حوالہ سے ای ٹکٹنگ نظام کے تحت جرمانے وصول کئے جائیں گے، پاکستان بدل رہا ہے مگر آپ کو بھی اس کی شاہرات اور چپے چپے، انچ انچ کو اپنی ملکیت سمجھنا ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے عوام اور پاکستان کیلئے سمت کا تعین کر دیا ہے، نئی پالیسیوں کے تحت لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے، کاروبار آسان بنایا جائے گا، ہر قسم کی سہولت دیں گے، کسی قسم کا کمیشن نہیں ہو گا، ٹھیکیداروں کو دھمکیاں نہیں ملیں گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر منصوبوں کو تاخیر کا شکار کرکے اضافی ادائیگیوں کے معاملات کی تحقیقات کے بعد ملوث افراد سے ریکوریاں کی گئی ہیں۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہا کہ موٹروے پر قیام و طعام کے مقامات پر اشیاء کو مہنگے داموں فروخت کرنے کے معاملہ پر نوٹس لیا ہے، جلد کارروائی شروع کر رہے ہیں، اس حوالہ سے مقامی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں، میں خود اور وفاقی سیکرٹری مواصلات نے مختلف مقامات کے دورے کئے ہیں، آئندہ بھی کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کیلئے سعودی فنڈنگ سے ایک سرنگ اور شاہراہ کی تعمیر کا منصوبہ مکمل کیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میڈیا کے حوالہ سے میری معلومات یہ ہیں کہ سابق حکومتوں کی طرف سے ان کی بقایا رقوم ادا نہیں کی گئیں، ہم نے پہلے 50 دنوں میں 2200 لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کئے، باقی پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مری سے کوہالہ شاہراہ کی تعمیر کا معاملہ صوبائی حکومت کے تحت ہے اور شاہرات کے کچھ ٹول پلازے ہماری حکومت سے پہلے این ایچ اے کی بجائے کسی اور کو دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی دولت کو لوٹنے والوں کا ہر قیمت پر احتساب ہو گا، ایک ایک پیسہ واپس لائیں گے، یہاں تو یہ حالات ہیں کہ فالودہ بیچنے والے اور رکشہ چلانے والوں کے اکاؤنٹس میں اربوں روپے رکھے جانے کا انکشاف ہوتا ہے، بے گھر لوگوں کیلئے وزیراعظم کے وعدہ کے مطابق گھروں کی تعمیر کا کام شروع ہو گیا ہے، پہلے یہ ہوتا تھا کہ کبھی کسی نے کلبھوشن کے مقدمہ پر بات نہیں کی، کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کے معاملہ کو عالمی فورمز پر نہیں اٹھایا گیا، وزیراعظم نے عالمی رہنماؤں کے بیانات پر براہ راست جواب دیا جس سے تاریخ رقم ہوئی اور پاکستان کا بہتر تاثر دنیا میں ابھرا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت مواصلات کے کسی محکمہ میں رشوت لے کر یا دے کر تعیناتی یا تبادلہ نہیں کیا جائے گا، اگر کوئی غلط کام میں ملوث ہو گا تو اس کے خلاف کارروائی ہو گی، بطور وزیر میں نے اپنے محکموں پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ دریں اثناء این ایچ اے کے چیئرمین نے وزارت مواصلات اور این ایچ اے کی سو روزہ کارکردگی کے حوالہ سے مختصر بریفنگ دی۔ وفاقی سیکرٹری مواصلات شعیب صدیقی سمیت وزارت اور این ایچ اے کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔