لاہور(آن لائن) طلبہ کو سائیکلوں کی فراہمی، ای واچرز کی تقسیم، سائنس لیبارٹریز کی اپ گریڈیشن اور شام کو سرکاری سکولوں میں تدریسی عمل سمیت ن لیگ دور کے کئی منصوبے سوروزہ حکومتی پلان میں شامل کر لیے گئے ہیں۔حکومت کے بڑے دعوے لیکن کچھ نیا نہ کر پائی، کچھ بڑا کرنے کے دعوں کے نتائج کچھ بھی نہ نکل سکے،
پرانے منصوبے بھی نئے منصوبوں کا حصہ اب بن رہے ہیں۔سابق دور حکومت کے دوران طلبہ میں سائیکل فراہم کرنے کا منصوبہ شروع ہوا، مسلم لیگ ن کی حکومت میں اس وقت کے وزیر تعلیم رانا مشہود نے اس منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔پی ٹی آئی حکومت آئی تو اب وزیر تعلیم مراد راس بھی اسی طرز پر چل نکلے ہیں، اہوں نے طلبہ میں سائیکل تقسیم کیں اور پھر تصویر بھی جاری کر دی۔سابق دور حکومت کا طالبات کو ای واچرز دینے کا منصوبہ بھی پی ٹی آئی حکومت کے 100 روزہ پلان میں شامل ہے، اس کے علاوہ سائنس لیبارٹریز کی اپ گریڈیشن، شام میں سرکاری سکولوں میں تدریسی عمل، سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کے تمام تر اعدادوشمار شمار آن لائن کرنے کا منصوبہ بھی نئے پی ٹی آئی حکیومت کے پلان میں شامل کر لیا گیا ہے۔اس کے علاوہ اساتذہ کی ترقیوں اور تبادلوں پر کمپیوٹرائزڈ سسٹم کرنے اور سکولز لائبریریز بنانے کا سابق دور حکومت کا منصوبہ بھی نئے 100 روزہ پلان میں شامل ہے۔صوبائی وزیر تعلیم مراد راس بات کرنے کو تیار ہی نہیں جبکہ محکمہ تعلیم حکام اس حوالے سے کہتے ہیں کہ چاہے پرانے منصوبے ہوں کام تو کر رہے ہیں۔ طلبہ کو سائیکلوں کی فراہمی، ای واچرز کی تقسیم، سائنس لیبارٹریز کی اپ گریڈیشن اور شام کو سرکاری سکولوں میں تدریسی عمل سمیت ن لیگ دور کے کئی منصوبے سوروزہ حکومتی پلان میں شامل کر لیے گئے ہیں۔