اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ انسانی جسم کی ہڈیاں کمزور ہوتی جاتی ہیں تاہم ہڈیوں کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ ہڈیوں کے بھربھرے پن یا آسٹیو پوروسس کی بیماری ہے جو ہڈیوں کو کسی بھی تکلیف کا آسان شکار بنا دیتی ہیں۔ آج دنیا بھر میں
ہڈیوں کے بھربھرے پن کی بیماری یعنی آسٹیو پوروسس سے آگاہی کا دن منایا جارہا ہے۔ اس بیماری کی علامات عموماً دیر سے ظاہر ہوتی ہیں۔ اس کی ابتدائی علامات میں مریض کو جوڑوں کے درد کے ساتھ ساتھ اٹھنے بیٹھنے میں بھی تکلیف کا احساس ہونا ہے۔ ہڈیوں کے بھربھرے پن کا شکار شخص کسی وجہ سے گر جائے یا کوئی گہری چوٹ لگے تو اس کے ہاتھوں یا پیر کی ہڈی میں فریکچر کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ یہ بیماری یوں تو پورے جسم کی ہڈیوں کو متاثر کرتی ہے، لیکن ریڑھ، کولہے اور کلائی پر اس کا زیادہ اثر پڑتا ہے اور اس کا آغاز مرد و خواتین دونوں میں 45 سال کی عمر کے بعد ہوتا ہے۔ آسٹیو پوروسس سے بچاؤ کے طریقے اس بیماری سے بچاؤ کا سب سے آسان حل نوجوانی سے متحرک زندگی گزارنا اور ورزش کرنا ہے۔ ورزش ہڈیوں کو مضبوط اور لچکدار بناتی ہے، لیکن خیال رہے کہ ورزش اپنی جسامت کے حساب سے کریں۔ بہت زیادہ بھاری بھرکم ورزشوں سے پرہیز کریں۔ ہڈیوں کے لیے وٹامن ڈی سب سے بہترین ہے جس کا سب سے آسان ذریعہ دھوپ کی شعاعیں ہیں۔ روزانہ 10 سے 15 منٹ دھوپ میں گزارنے کو اپنا معمول بنا لیں۔ کیلشیم سے بھرپور غذائیں یعنی دودھ، پنیر، دہی، مچھلی اور انڈوں کو اپنی روزانہ کی غذا کا حصہ بنائیں۔ یاد رکھیں نوجوانی سے اپنی صحت کا خیال رکھنا بڑھاپے میں آپ کو بہت سے طبی مسائل سے بچاسکتا ہے۔