بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

فلم انڈسٹری کی بحالی کیلئے حکمرانوں نے وعدے توکئے لیکن عمل نہیں ،مصطفیٰ

datetime 12  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان فلم انڈسٹری کےلیجنڈ اداکارمصطفیٰ قریشی نے کہا ہے کہ پاکستانی فلم انڈسٹری کی بحالی کے لئے حکمرانوں نے وعدے تو بہت کئے لیکن عمل نہیں کیا۔
جرمن نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں مصطفیٰ قریشی نے کہا کہ پاکستان میں ماضی کی شاندار فلم انڈسٹری کی تباہی ایک قومی المیہ ہے،کسی زمانے میں صرف لاہور میں سالانہ 150 سے لے کر پونے 200 تک فلمیں بنتی تھیں،اب ان فلموں کی تعداد صرف 3 یا 4 ہے۔ لاہورمیں 12 جب کہ کراچی میں 5 فلم اسٹوڈیوز تھے۔ اب ان میں سے ایک بھی نہیں بچا۔ پہلے ملک میں 950 سینما گھر تھےاوراب ان کی مجموعی تعداد 150 رہ گئی ہے۔ ماضی میں فلم انڈسٹری حکومت کو کروڑوں روپے ٹیکس ادا کرتی تھی جو اب اسے نہیں ملتا لیکن حکومت نے اس بارے میں کبھی سوچا ہی نہیں۔ ہم نے اس سلسلے میں حکام کو تجاویز دیں لیکن حکمرانوں نے وعدے بھی کیے لیکن ان پر عمل نہیں کیا گیا۔
مصطفیٰ قریشی نے کہا کہ پنجابی فلموں میں سلطان راہی کے ساتھ کام کے حوالے سے ان کا ریڈیو کا تجربہ بہت مددگارثابت ہوا تھا۔ سلطان راہی بہت اونچا بولنے والے ہیروتھے جب کہ انہوں نے نیچی آوازمیں آہستہ آہستہ بات کرنے کا انداز اپنایا تو فلم بینوں کو یہ ولن بہت پسند آیا۔ یہ سلسلہ انتہائی کامیاب رہا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کئی فلمیں بھارت میں نقل کی گئیں۔ انہیں بھارت میں اداکاری کی پیشکش بھی ہوئی تھی لیکن ان کی رائے میں بھارتی فلموں میں کام کرنے والے کئی پاکستانی اداکاروہاں جا کرزیرو ہوگئے تھے۔
ملک کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے لیجنڈ اداکار کا کہنا تھا کہ پاکستان کو جمہوریت سے فائدے کی بجائے نقصان پہنچا کیونکہ یہاں حقیقی معنوں میں جمہوریت کبھی ا?ئی ہی نہیں اورجو ا?ئی وہ نام نہاد جمہوریت تھی، آج پاکستانی ایک ایسی قوم ہیں جن کے پاس کوئی رہنما نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں غربت، مہنگائی، کرپشن اور دہشت گردی جیسے مسائل پائے جاتے ہیں، ان سب کے باوجود ہمارا گھرتویہی ہے۔ اس لئے ہمیں چاہیئے کہ کہ ہم پاکستان کے لیے کام کریں اوراپنے وطن کے تشخص کو بہتر بنائیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…