جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

نونہالوں کی نازک اور حساس جلد کا خیال رکھنا ہوگیا اب آسان

datetime 17  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) 21ویں صدی کے والدین جو جوائنٹ فیملی میں نہیں رہتے وہ ہمیشہ اپنے نومولود بچوں کے لیے آسانی سے دستیاب اور بہترین بے بی پراڈکٹس کی تلاش میں رہتے ہیں۔ چونکہ وہ کافی پڑھے لکھے ہیں اور معلومات رکھتے ہیں اسی لیے زیادہ ترجیح قدرتی بے بی اسکن کیئر پراڈکٹس کو دیتے ہیں تاکہ مارکیٹ میں دستیاب مشہور برانڈز میں شامل زہریلے کیمیکل کے نقصاندہ اثرات سے بچا جاسکے۔

والد اور والدہ دونوں کام کرتے ہیں اس لیے آمدن میں کمی نہیں ہوتی لہٰذا وہ معیاری ہیلتھ کیئر پراڈکٹس پر پیسہ خرچ کرکے قدرتی اور زہریلے کیمیکل سے پاک پراڈکٹس بنانے والی صنعت کو فروغ دینے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے۔ قدرتی اجزاء سے بے بی کیئر پراڈکٹ تیار کرنے والی صنعت کو عالمی سطح پر فروغ حاصل ہو رہا ہے۔ 21ویں صدی کی معلومات رکھنے والے والدین ان مصنوعات کے استعمال کو دنیا کو ہرا بھرا بنانے کے ایک موقعے کے طور پر بھی دیکھتے ہیں۔ انٹرنیٹ کی مدد سے ایسے ماحول دوست اور قدرتی بے بی مصنوعات کو ڈھونڈنا کافی آسان اور قابل استطاعت ہوگیا ہے جو کیمیکل اور زہریلے اجزاء سے پاک ہونے کے ساتھ ساتھ بچوں کی حساس جلد کے لیے بہتر ہو اور ہماری زمین کے لیے بھی اچھی ثابت ہوں۔ مختلف برانڈز کے قدرتی ماحول دوست، زہریلے اجزاء سے پاک بے بی مصنوعات مارکیٹ میں دستیاب ہیں، جن میں کھلونوں اور فرنیچر سے لے کر کپڑے، صفائی کی چیزیں اور اسکن کیئر پراڈکٹس شامل ہیں۔ والدین اور بچے روزانہ کتنا وقت ’بحث‘ کرنے میں گزار دیتے ہیں؟ والدین پہلے کے مقابلے بچوں کی صفائی کے حوالے سے کافی زیادہ محتاط ہوچکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ جلد اور بالوں کی حفاظت کرنے والے پراڈکٹس کے ساتھ بچے کی صفائی کے پراڈکٹس کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ جیسا کہ سبھی جانتے ہیں کہ نومولود بچوں کی جلد بڑے بچوں اور بالغ افراد کے مقابلے میں

کافی زیادہ حساس ہوتی ہے اور ان کی جلد وقت کے ساتھ تبدیلی کے عمل سے بھی گزر رہی ہوتی ہے۔ نومولود بچوں کی جلد کو اضافی اور خاص دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے جس کی وجہ اس کا حساس اور نازک ہونا ہے۔ بچے کی حساس جلد کی حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ زہریلے اور نقصاندہ کیمیکل والے پراڈکٹس کے بجائے قدرتی اور کیمیکل سے پاک، محفوظ اور صحت بخش مصنوعات استعمال کی جائیں۔

زیادہ تر اسکن کیئر پراڈکٹس سیدھا بچے کی جلد کی سطح پر استعمال کیے جاتے ہیں، اسی لیے ضروری ہے کہ قدرتی لوشن، صابن اور تیل استعمال کیے جائیں جن کا بچے کی نازک جلد پر کوئی سائڈ افیکٹ نہ ہو اور جلد کی نزاکت کے ساتھ حفاظت کریں۔ نومولود بچوں کی صفائی کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے پراڈکٹس میں ویٹ وائس (گیلا ٹشو پیپر) اور ڈائپرز شامل ہیں۔

مارکیٹ میں کپڑے، بانس، گندم، مکئی سے بنے قدرتی ڈائپرز بھی دستیاب ہیں، جو بچوں کی جلد کے لیے بہترین ہے۔ اس کے علاوہ پیرابینز کیمیکل سے پاک قدرتی، آرگینک ویٹ وائپس بھی دستیاب ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ عام طور پر استعمال کیے جانے والے ویٹ وائپس میں کیمیکل شامل ہوتے ہیں جو کہ بچے کی نازک اور حساس جلد کے لیے نقصاندہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ یہ کیمیکلز انفیکشن، الرجی اور جلن کی وجہ بن سکتے ہیں نتیجتاً بچوں کو بے چینی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ بائیو ڈی گریڈ ایبل یا قدرتی طور پر قابلِ تحلیل پلاسٹک

کے وائپس کے استعمال کے ماحول پر بھی بدترین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ویٹ وائپس دنیا بھر میں پلاسٹک آلودگی کی تیسری سب سے بڑی وجہ ہیں۔ بعض بچے موٹے کیوں پیدا ہوتے ہیں؟ کس طرح کوئی عام استعمال ہونے والا بے بی پراڈکٹ ہماری زمین کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ والدین اب ماحول دوست زہریلے اجزاء سے پاک بے بی پراڈکٹس کا انتخاب کر رہے ہیں۔ کیونکہ آپ اپنے بچے کو رہنے کے لیے ایک محفوظ اور صاف دنیا سے بڑھ کر اور کوئی تحفہ نہیں دے سکتے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…