کراچی(این این آئی)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی کرکے عمران خان کو فائدہ پہنچایا گیا۔ایم کیوایم کی برتری جہاں جہاں تھی اسے مخالف امیدوار کی برتری کے طو ر پر پیش کیا گیا۔ ایم کیوایم کی سیٹیں چھینی گئی ہیں، جس کی بڑی وجہ نواز شریف کا پاکستان واپس آنا ہے۔ جہاں ایم کیوایم اور مسلم لیگ(ن) کو ہرانا تھا ، وہاں رات کی تاریکی میں بچے ہوئے بیلٹ پیپر استعمال کیے گئے۔الیکشن میں دھاندلی کے لئے بیلٹ پیپر کا بے جا استعمال کیا گیا ہے۔
ایم کیوایم مطالبہ کرتی ہے کہ بیلٹ پیپرز کا تھرڈ پارٹی آڈٹ اور پولنگ ایجنٹس کو باہر نکالنے کی تحقیقات کرائی جائے۔ان خیالات کا اظہارایم کیو ایم کے رہنماکنور نوید جمیل اور ڈاکٹر فاروق ستار نے منگل کو عارضی مرکز بہادر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔کنور نوید جمیل نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے لئے بیلٹ پیپر کا بے جا استعمال کیا گیا ہے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس بیلٹ پیپر کے کاغذ کا آڈٹ کرایا جائے۔ہم کو بتایا جائے کہ کتنا بیلٹ پیپر استعمال ہوا، کتنا چھپا اور کتنا الیکشن کمیشن کے پاس بچا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ بتائیں پولنگ ایجنٹس کو کیسے باہر نکالا گیا۔متاثرین جو الیکشن کمیشن پر الزامات لگا رہے ہیں ان کے نمائندوں کی بھی تسلی کی جائے۔پولنگ اسٹیشن پر لگے کیمروں کو بند کردیا گیا۔کیمرے بند کرنے کا مقصد چھ بجے کے بعد دھاندلی کرانا تھا۔ایم کیوایم مطالبہ کرتی ہے کہ بیلٹ پیپرز کا تھرڈ پارٹی آڈٹ اور پولنگ ایجنٹس کو باہر نکالنے کی تحقیقات کرائی جائے۔انہوں نے کہا کہ آر اوز جواب دیں کہ انہوں نے فارم 45کی تصدیق شدہ کاپی کیوں مہیا ں نہیں کی۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی میں خاص طور پر قومی و صوبائی اسمبلی کی بیشتر نشستوں پر ایم کیوایم کو ہرا یا گیا۔ایم کیوایم کی برتری جہاں جہاں تھی اسے مخالف امیدوار کی برتری کے طو ر پر پیش کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ این اے 245کے نتائج
سب سے پہلے جو ہم کو ملے اس سے طے تھا کہ ایم کیوایم برتری پر ہے۔این اے 245پر اچانک نتائج تبدیل کیے گئے، جیتنے والے کو ہرایا گیا ، ہارنے والے جیتا یا گیا۔پولنگ ایجنٹس کو کاو نٹنگ کے دوران باہر کردیا گیا ،ایسے طریقہ واردت کے ذریعے ہم کو ہرایا گیا۔درجنوں پریزائیڈنگ آفیسروں نے ہم کو پولنگ اسٹیشن کے اندر کی کہانی سنائی ہے۔ڈر کے مارے پریزائیڈنگ آفیسر سامنے نہیں آرہے ، پر اب ان کو آگے آنا ہوگا۔سیکڑوں پریزائیڈنگ ایجنٹس اور پولنگ ایجنٹس جلد گواہی دیں گے کہ
ان کو باہر نکال دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بیلٹ پیپر باہر سے درآمد ہوا ، اب ہمیں بتایا جائے کہ کتنا بیلٹ پیپر استعمال ہوا اور بچا ہوا ہے وہ کہاں ہیں؟جہاں ایم کیوایم اور مسلم لیگ ن کو ہرانا تھا ،رات کی تاریکی میں وہ بچے بیلٹ پیپر استعمال کیے گئے۔بیلٹ باکس سے ایم کیوایم کے برتری شدہ ووٹ نکال لیے گئے۔پولنگ کے دوران نہیں ، کاو نٹنگ کے دوران دھاندلی کی گئی۔الیکشن میں دھاندلی کرکے عمران خان کو فائدہ پہنچایا گیا۔ہماری برتری کو کمتری میں تبدیل کیا گیا ، اور کسی اور
کی کمتری کو برتری میں تبدیل کیا گیا۔دھاندلی کا جو نیا طریقہ ایجاد کیا گیا اگلے الیکشن میں اسکا نقصان پی ٹی آئی کو ہی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جن پولنگ اسٹیشن پر ایم کیوایم کو ہرانا تھا ، ان پولنگ اسٹیشن کے کیمرے بند کردیے گئے ۔بیلٹ پیپر کے آڈٹ سے ثابت ہوجائے کہ بیلٹ پیپر کا ناجائز استعمال ہوا ہے۔پریزائیڈنگ اور آر او کے دیے گئے فارم 45میں ووٹوں کو بہت فرق ہے۔فارم 45پر پولنگ ایجنٹس کے دستخط ہی نہیں ہیں، ایسے الیکشن کو کیسے قبول کیا جاسکتا ہے۔الیکشن کمیشن کا قانون ہے کہ
کوئی پولنگ ایجنٹس فارم لینے سے انکار کرے گا تو اس کو لکھا جائے گا۔کسی بھی پریزائیڈنگ آفیسر نہیں کہیں نہیں لکھا ہے کہ پولنگ ایجنٹس فارم45لے نہیں رہے۔انہوں نے کہا کہ پریزائیڈنگ آفسر الیکشن کے روز جبر کا شکار تھے۔کراچی میں ہونے والے انتخابات کے نتائج بہت تاخیر سے دیئے گئے۔الیکشن کے روزمیڈیاکو کوریج کرنے سے روک دیا گیا تھا۔الیکشن کمیشن جواب دے پولنگ ایجنٹس کے فارم 45کی کاپی کیوں نہیں چھاپی گئی؟ہماری کمپلین سے آر او ڈرے ہوئے ہیں،
ایم کیوایم کو ایک حلقہ بھی نہیں کھولا گیا۔خواجہ سہیل منصو رکے حلقہ میں تین سو ووٹوں کو فرق ہے ، الیکشن کمیشن اور اسلام آباد ہائی کورٹ ہماری درخواست سن نہیں رہا۔ایم کیوایم کے ساتھ سب سے منفرد اور نارو سلوک اپنایا جارہا ہے۔ایم کیوایم کو قربانی کا بکرا کیوں بنایا جارہا ہے۔ایم کیوایم کی سیٹیں چھینی گئی ہیں جس کی بڑی وجہ نواز شریف کاکو پاکستان آنا ہے۔اگر نواز شریف پاکستان واپس نہ آتے تو ایک نئی جماعت کو فائدہ پہنچتا۔نوازشریف کے واپس آنے سے ان کی دس پندرہ سیٹیں بڑھ گئی ، اس وجہ سے ایم کیوایم کی سیٹیں لی گئیں۔تمام بائیکاٹ کے باوجود کراچی میں ایم کیوایم کو ووٹر باہر نکلا تھا۔