واشنگٹن(این این آئی)امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کانگریس کے اجلاس میں ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے اپنے اصولی موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کو ایران یورینیم افزودگی کی مقداربڑھا رہا ہے مگر ہم ایران کو کسی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورینیم افزودگی کی مقدار
میں اضافے کے حوالے سے ایرانی رپورٹس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے ہرصورت میں روکیں گے۔اْنہوں نے کہا کہ ایران کو بھی ہمارے عزم کا اندازہ ہے کہ امریکا تہران کو من مانی کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔روسی کی طرف سے امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کے بارے میں بات کرتے ہوئے مائیک پومپیو نے کہا کہ میں نے ذاتی طورپر روس کو امریکی انتخابات میں مداخلت پر خبردار کیا تھا۔سولہ جولائی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادی میر پوتین کے درمیان ہونے والی ملاقات پر تنازع کی شدت کم کرتے ہوئے مائیک پومپیو نے کہا کہ میں نے روسیوں کو خبر دار کیا تھا کہ ہمارے جمہوری عمل میں مداخلت کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ گیند اب روس کے کورٹ میں ہے۔ امریکا نے اپنے حصے کا کام کردیا ہے۔ مائیک پومپوی نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اچھی طرح معلوم ہے کہ انہیں ملک کو درپیش چیلنجز سے کیسے نمٹنا ہے۔شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے بارے میں بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت کا کوئی نتیجہ ضرور نکلنا چاہیے۔ ہم ایسے مذاکرات کے حامی نہیں جو کسی مقام پرختم نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ شمالی اوقیا نوس کا فوجی اتحاد ’نیٹو‘ امریکی قومی سلامتی کا رکن ہے اور اس کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔