اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عید الفطر ماہ رمضان کے اختتام پر مسلمانوں کے لیے ایک تحفہ سمجھی جاتی ہے، ایسا زبردست تہوار جو پورے خاندان کو قریب لاتا ہے، مگر ایک مہینے تک وقت سحر سے سورج غروب ہونے تک کھانے پینے سے دور رہنے کے بعد آپ خود کو کچھ چیزوں سے روک سکتے ہیں؟ میز پر خوراک سے لطف اندوز ہونے میں کوئی برائی نہیں۔
مگر رمضان کے بعد اچانک بہت زیادہ کھانا پینا آپ کے جسمانی نظام کے لیے کافی بڑا شاک ثابت ہوسکتا ہے اور آپ خود کو نڈھال اور موٹاپے کا شکار بھی بناسکتے ہیں۔ تاہم ان مفید نکات پر عمل کرکے آپ عید پر اس طرح کے احساسات سے بچ سکتے ہیں۔ صبح کے وقت چہل قدمی جب آپ ورزش کرتے ہیں تو آپ کا جسم خوش رکھنے والا ہارمون ایڈروفین خارج کرتا ہے جو آپ کی کھانے کی اشتہا کو قابو میں رکھتا ہے اور مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ صبح کی چہل قدمی کے بعد کون ہے جو ذہنی فرحت محسوس نہیں کرتا؟ کھانے سے پہلے پانی پینا کھانے سے پہلے دو کپ یا پانچ سو ملی لیٹر پانی پینے سے آپ کو کم کیلیوریز لینے میں مدد ملتی ہے، یہ اپنی بڑھتی خوراک میں کمی لانے کا بہترین طریقہ ہے۔ یہ قول یاد رکھیں جب آپ مزیدار کھانوں سے بھری میز کے سامنے بیٹھے ہوں تو یہ مشہور قول ضرور یاد کرلیں کہ جینے کے لیے کھانا ہے، کھانے کے لیے نہیں جینا ہے، اگرچہ یہ کوئی انقلابی جملہ نہیں مگر یہ کچھ سوچنے پر ضرور مجبور کرتا ہے۔ خوراک کا انتخاب صحت مند خوراک کے آپشنز کا دانشمندانہ استعمال کریں، اور کوشش کریں کہ جنک فوڈ یا غیرصحت مندانہ انتخاب سے کچھ دور ہی آپ کی نشست ہو تاکہ ان کو کھانے کا موقع ہی نہ مل سکے۔ زیادہ چبانا ہر ایک اس بات سے آگاہ نہیں کہ غذا کو ہضم کرنے کا سلسلہ درحقیقت ہمارے معدے سے نہیں۔
بلکہ منہ میں چبانے سے شروع ہوتا ہے۔ ہمارے منہ میں موجود لعاب دہن میں ایسے خامرے موجود ہوتے ہیں جو خوراک کو نگلنے سے پہلے ہی قابل ہضم بنانا شروع کردیتے ہیں۔ نوالے کو مناسب چبانا جسم کو یہ سگنل بھیجتا ہے کہ وہ ہاضمے کے باقی بچ جانے والے پراسیس کے لیے تیار ہوجائے۔ پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال پھلوں اور سبزیوں میں موجود پانی اور فائبر آپ کی پیاس بجھانے کے ساتھ پیٹ بھرنے کا احساس بھی دلاتے ہیں۔
پھلوں میں موجود مٹھاس ہمارے جسم میں چینی کے لیے پائی جانے والی طلب کو مطمئن کرتی ہے جس سے آپ اتنا زیادہ میٹھا بھی استعمال نہیں کرتے جو وزن بڑھانے کا سبب بن جائے۔ جلد اختتام کھانے کا مقصد بس بھوک مٹانا ہے نہ کہ پیٹ بھرنا، تو اگر آپ کا پیٹ آدھا بھی بھرجائے تو کھانے سے ہاتھ کھینچ لینا چاہیے اور میز سے اٹھ کر کسی منٹ سے منہ کا ذائقہ بدلیں اور دانت صاف کرلیں۔