اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ میں پی آئی اے کے 24 پائیلٹس کی ڈگریاں جعلی ہونے کا انکشاف ہوا ہے ،پائلٹس کی جعلی ڈگریوں کے معاملے پر عدالت نے شاہد خاقان عباسی کی ائیر لائن سمیت تین نجی ایئر لائنز کے سی ای اوز کو طلبی کے نوٹس جاری کر دیئے ،عدالت نے تینوں نجی آئیر لائنز کے سی ای اوز کو 12 مئی کو کراچی میں زاتی حیثیت میں طلب بھی کرلیا ہے۔
جمعرات کے روز سپریم کورٹ میں پائلٹس کی جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پاکستان میں کتنی آئیر لائنز کام کر رہی ہیں؟ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پی آئی اے، شاہین، آئیر بلیو اورسیرین آئیر لائین کام کر رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ائیر بلیو کے سربراہ کون ہیں؟جس پر حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ائیر بلیو کے سی او ہیں، چیف جسٹس نے پوچھا کہ ائیر بلیو نیابھی تک ڈیٹا کیوں نہیں دیا ؟ ائیر بلیو کے چیف ایگزیکٹو آکر بتائیں کتنے افراد کی جعلی ڈگریاں ہیں۔ائیر بلیو کے سربراہ کو بطور وزیراعظم نہیں بطور سی سی او بلا لیتے ہیں، مفادات کا ٹکراؤ اپنی جگہ ہے ، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پی آئی اے کے کاکپٹ اسٹاف کا ڈیٹا آگیا ہے، پی آئی اے کے 108افراد کے ڈیٹا کی سول ایوی ایشن نے تصدیق کر لی۔ 117افراد کے ڈیٹا کی تصدیق ہونا باقی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ تصدیق کرنے میں کتنا وقت لگتا ہے، پی آئی اے کے کتنے سٹاف کی تصدیق کرنی تھی، ابتک کتنے افراد کی تصدیق ہوئی، جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مجموعی طور پر 1978افراد کی ڈگریوں کی تصدیق ہونی ہے، 491افراد کی ڈگریوں کی آتا ہوچکی ہے، دوران سماعت سول ایوی ایشن حکام کی جانب سیپی آئی ایکے24 پائیلٹس کی ڈگریاں جعلی ہونے کا انکشاف بھی کیا گیا، چیف جسٹس نے پوچھا کہ کتنے افراد کی ڈگریاں جعلی ہیں،
ڈپی اٹارنی جنر نے بتایا کہ متعدد سٹاف کی ڈگریاں جعلی ہیں ، چیف جسٹس نے کہا کہ حامد خان صاحب یہ دیکھیں کتنیوکیل جعلی ڈگریوں پر چل رہے ہیں، کیا وکلاء4 کی ڈگریوں کی تصدیق نہیں ہونی چاہییجس پر حامد خان نے کہا کہ وکلا کی ڈگریوں کی تصدیق ہونی چاہیے، عدالت نے شاہین، ائیر بلیو اورسرین ائیر لائنز کے سی ای اوز12 مئی کو طلب کر لیا، کیس کی آئندہ سماعت کراچی میں ہو گی۔