ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

انڈونیشیا میں افغان امن سے متعلق پاکستان افغانستان اور انڈونیشیا کے علماء کی کانفرنس کے مسئلے پر پاکستانی علماء تقسیم ،طالبان نے اہم پیغام دیدیا

datetime 8  مئی‬‮  2018 |

اسلام آباد (این این آئی)انڈونیشیا میں افغان امن سے متعلق پاکستان افغانستان اور انڈونیشیا کے علماء کی کانفرنس کے مسئلے پر پاکستانی علماء تقسیم ہوگئے ہیں اور کانفرنس کیلئے بلائے گئے کئی علماء نے شرکت نہ کر نے کا فیصلہ کیا ہے ۔انڈونیشیا نے گیارہ مئی کو تینوں ممالک کی کانفرنس بلائی ہے جس میں افغانستان میں امن کے قیام میں علماء کے کر دار پر گفتگو کی جائیگی ۔یہ کانفرنس پہلے مارچ میں ہونے تھی

لیکن طالبان کی مخالفت کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی تھی ۔طالبان نے ایک بیان میں علماء سے کانفرنس کے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی ۔این این آئی کو معلوم ہوا ہے کہ طالبان نے پاکستانی علماء سے کانفرنس میں نہ جانے کی ایک مرتبہ پر درخواست کی ہے اور اس سلسلے میں ان سے ہمدردی رکھنے و الے افراد کو بھی درخواست کی ہے کہ ان علماء کو کانفرنس میں جانے سے روکا جائے ۔طالبان نے اجلاس میں ممکنہ شرکت کر نے والوں کی جو فہرست جاری کی ہے ان میں مولانا تقی عثمانی- مفتی منیب الرحمن- مولانا طاہر اشرفی- مولانا زاہد قاسمی- مفتی عبد الرحیم-مولانا عبد المالک- قاری حنیف جالندھری- ڈاکٹر قبلہ ایاز- مفتی نعیم – مولانا رفیع عثمانی- مولانا فضل الرحمن خلیل- پروفیسر ساجد میر-مولانا یاسین ظفر-ڈاکٹر ضیاء الحق-ڈاکٹر منیر-ڈاکٹر سعید-شیخ محمد ادریس- مفتی عزیز الرحمن ہزاروی-مفتی غلام الرحمن اور ڈاکٹر عطاء الرحمن شامل ہیں ۔رابطہ کر نے پر پاکستان علماء کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی نے کہاکہ انہیں کانفرنس میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے لیکن وہ دیگر مصروفیات کی وجہ سے اس میں شرکت نہیں کرینگے ۔ ’’این این آئی ‘‘کو معلوم ہوا ہے کہ مولانا قاری حنیف جالندھری-علامہ ڈاکٹرافضال سکندر-مفتی تقی عثمانی- علامہ رفیع عثمانی شرکت نہیں کرینگے جبکہ مولانا زاہد قاسمی-مفتی منیب الرحمن-علامہ پروفیسر ساجد میر-فضل الرحمن خلیل-علامہ یاسین ظفر اور ڈاکٹر علامہ عطاء الرحمن کانفرنس میں شرکت کرینگے ۔یاد رہے کہ جن پاکستانی علماء کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے انہوں نے جنوری میں دہشتگردی اور خود کش حملوں کے خلاف جاری کئے گئے فتوے پر دستخط کئے تھے ۔پیغام پاکستان کے نام سے جاری کئے گئے فتویٰ پر تقریباً دو ہزار علماء نے دستخط کئے تھے جس پر افغان صدر اشرف غنی نے اس دلیل پر تنقید کی تھی کہ اس کو صرف پاکستان تک محدود کر دیا گیا ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…