اسلام آباد(آن لائن)شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں احتساب عدالت نے ملزمان کے بیانات قلمبند کروانے کی نیب کی درخواست کی مسترد کردی جبکہ عدالت نے نیب کے گواہ واجد ضیاء کو 10مئی کو طلب کرلیا،احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف دائر نیب کی طرف سے دائر کردہ تینوں ریفرنسز کا فیصلہ ایک ساتھ سنا نے کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل کے روز احتساب عدالت میں فریقین کے وکلاء نے 342 کے تحت ملزمان کے بیانات قلمبند کرنے کے حق اور مخالفت میں دلائل دئیے گئے،شریف خاندان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے بیانات قلمبند کرنے سے ہمارا دفاع ظاہر ہو جائے گا،اسی عدالت نے اپنے8نومبر2017ء کے حکم نامے میں لکھا ہے کہ ایک ریفرنس میں بیان ہونے کے بعد واجد ضیاء کا دیگر دو ریفرنس میں بیان قلمبند کیا جائے گا،نیب پراسیکیوٹر سردار مظفرعباسی نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں ملزمان کے بیانات قلمبند ہونے سے ان کا دفاع متاثر نہیں ہوگا۔عدالت میں تینوں ریفرنسز پر الگ الگ ٹرائل چل رہے ہیں،ملزمان پہلے اپنا دفاع ظاہر کرچکے،ملزمان نے سپریم کورٹ میں منی ٹریل جمع کروا دی ہے،ملزمان کی طرف سے سپریم کورٹ میں اپنا قطری خط جمع کروایا گیا، ملزمان کی طرف سے جے آئی ٹی اور پارلیمنٹ کے سامنے بھی اپنا دفاع ظاہر کیا۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد نیب کی درخواست مسترد کردی اور نیب کے اہم گواہ واجد ضیاء کو10مئی بروز جمعرات جرح کیلئے عدالت میں طلب کرلیا