لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے تحقیقات کیلئے قائم کی جانیوالی جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کے نمائندے کی شمولیت پر نا اہل نواز شریف نے آسمان سر پر اٹھا ئے رکھا اور نا اہل کے حواریوں نے جگہ جگہ اس پر واویلا کیا۔
اب وزیر داخلہ پر فائرنگ کی تحقیقات کیلئے قائم کی جانیوالی جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کے نمائندے کو شامل کر کے شریفوں نے ایک بار پھر قول و فعل کے تضاد کا مظاہرہ کیا ۔اب نا اہل نواز شریف اس پر بھی احتجاج کرے اور جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی کے نمائندے کو شامل کئے جانے پر اپنے بھائی اور آئی جی پنجاب کے خلاف پریس کانفرنس کرے۔ترجمان نے کہا کہ شریف برادران کے دوہرے معیار ہیں وہ اپنے لئے کوئی اور سٹینڈرڈ چاہتے ہیں دوسروں کیلئے کوئی اور۔ ان کے اسی قول و فعل کے تضاد نے انہیں آج بند گلی میں کھڑا کر دیا ہے ۔ترجمان نے وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ جس ملک کا وزیر اعظم نا اہل ہو جائے اور اپنے اوپر لگے ہوئے بد عنوانی کے الزمات کا جواب نہ دے سکے اور جس حکومت کا وزیر داخلہ اپنا تحفظ نہ کر سکے اس حکومت اور اسکے وزراء اور جماعت کے عہدیداروں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔بد قسمتی ہے کہ جن واقعات پر حکمران نا اہلی قبول کر کے معافی مانگ کر اقتدار سے الگ ہو جاتے ہیں،یہ لوگ انہی الزمات کو اپنے لئے بطور ڈھال استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ بیٹے سے تنخواہ لے کر اسے چھپانا ملکی قوانین کے تحت ایک جرم ہے، حیرت ہے وہ اس جرم پر شرمندہ ہونے کی بجائے دندناتے پھر رہے ہیں،یہ اخلاقی دیوالیہ پن کی آخری سطح ہے ۔ترجمان نے کہا کہ نواز شریف نے بطور وزیر اعظم بیٹے کا نوکر بن کر اور کسی اور ملک کا اقامہ لے کرپوری قوم کا سر شرم سے جھکایا اور ووٹ کی توہین کی۔