لاہور(نیوز ڈیسک) نارووال میں وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملہ کر نے والے عابد حسین کے خلاف دس دن قبل 16 ایم پی او کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق دس دن پہلے درج مقدمے کے مطابق ملزم کا تعلق تحریک لبیک یا رسول اللہ سے ہے مگر نقص امن کا مقدمہ درج ہونے کے باوجود نارووال پولیس نے نہ تو اسے گرفتار کیا اور نہ ہی نظر بند کیا۔
اس وجہ سے اس واقعہ نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے کہ جب پولیس کو معلوم تھا کہ ملزم 16ایم پی او میں مطلوب ہے پھر مقدمہ درج کرنے کے باوجود اسے کھلا کیوں چھوڑا گیا۔ جب وہ جلسہ میں گھسا تو پولیس نے نقصِ امن کے ملزم کو اندر کیوں آنے دیا اور اسے موقع پر گرفتار کیوں نہیں کیا۔ اس ملزم پر نظر کیوں نہیں رکھی گئی۔ اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان سوالات کے جواب آئندہ آنے والے دنوں میں سامنے آئیں گے کہ ملزم عابد حسین کو پولیس نے گرفتار نہیں کرنا تھا تو کم از کم اس کو نظربند ہی کر دیتی تو وہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال جیسی اہم شخصیت کو نشانہ نہ بناتا اور پاکستان کی جگ ہنسائی نہ ہوتی۔واضح رہے کہ نارووال میں وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم عابد حسین نے اپنا اعترافی بیان پولیس کو دے دیا ہے۔ملزم کا ابتدائی بیان میں کہنا تھا کہ میں نے ختم نبوت کے معاملے پراحسن اقبال پرگولی چلائی، قاتلانہ حملے کا فیصلہ میرا ذاتی تھا، ذرائع کے مطابق پولیس نے ملزم کا ابتدائی بیان وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوادیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں ملزم نے بتایا کہ احسن اقبال نے ختم نبوت کے حوالے سے جو بیانات دئیے تھے اس پر رنج تھا اس وجہ سے احسن اقبال پر حملے کے لیے موقع کی تلاش میں تھا،آج جب احسن اقبال کرسچن کمیونٹی کی تقریب میں آئے تو موقع پا کر حملہ کردیا۔ملزم نے اعترافی بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ احسن اقبال پر حملہ مکمل منصوبہ بندی کے تحت کیا،
کچھ روز پہلے ہی کسی سے اسلحہ لیا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق ملزم دھوکہ دینے کیلئے ن لیگ کے حق میں نعرے لگاتا رہا اور پھر اچانک حملہ کر دیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عابد حسین نے پہلے بھی احسن اقبال کی ریکی کی کوشش کی، ملزم روزگار کے سلسلے میں دبئی بھی جا چکا ہے۔حملہ آور عابد حسین کی عمر21 سال اور اس کا تعلق اسی گاؤں کنجروڑ سے ہے جہاں وزیر داخلہ کارنر میٹنگ میں شریک تھے۔پولیس کے مطابق گرفتار ملزم عابد جلسہ گاہ میں موجود تھا اور خطاب کے وقت فرنٹ لائن میں بیٹھا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد سفید رنگ کے شلوار قمیض میں ملبوس تھا۔