واشنگٹن(این این آئی)امریکی کانگریس نے 13 کھرب ڈالر مالیت کے بجٹ کی منظوری دیدی ہے جس کے نتیجے میں وفاقی حکومت کو 30 ستمبر تک اخراجات کے لیے رقم دستیاب ہوسکے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ایوانِ نمائندگان کے بعد سینیٹ نے بھی بِل کی منظوری دے دی۔سینیٹ میں بِل کے حق میں 65 جب کہ مخالفت میں 32 ووٹ پڑے۔ منظوری کے بعد بِل وائٹ ہاوس بھیج دیا گیا ہے جہاں صدر ٹرمپ کے دستخط کے بعد وہ نافذالعمل ہوجائے گا۔
ادھر وائٹ ہاوس حکام کا کہنا تھا کہ صدر نے بل پر دستخط کردیئے ہیں ،بائیس سو صفحات پر مشتمل مالیتی بِل بدھ کی شب ہی کانگریس میں پیش کیا گیا تھا جس کے باعث بیشتر ارکان کو اسے پڑھنے کا موقع بھی نہیں مل سکا۔لیکن چوں کہ بِل ڈیموکریٹ اور ری پبلکن، دونوں جماعتوں کے رہنماوں کی مشاورت سے تیار کیا گیا تھا لہذا اسے کانگریس نے بآسانی منظور کرلیا۔ری پبلکن ارکان کو کانگریس کے دونوں ایوانوں میں اکثریت حاصل ہے لیکن مالیتی بِل کی منظوری کے لیے انہیں ڈیموکریٹس کی مدد بھی درکار تھی۔لیکن اس کے باوجود دونوں ایوانوں کے کئی ری پبلکن ارکان نے مختلف اعتراضات کی بنیاد پر بِل کے خلاف ووٹ دیا۔صدر ٹرمپ کی جانب سے امریکی فوج کے لیے مختص فنڈز میں اضافے کے اعلان کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئیبِل میں دفاعی اخراجات میں اضافہ کیا گیا ہے جب کہ امریکی فوجیوں کی تنخواہوں میں 4۔ 2 فی صد اضافے کے لیے رقم بھی رکھی گئی ہے۔تاہم بِل میں صدر ٹرمپ کے امیگریشن سے متعلق منصوبوں میں سے صرف چند کے لیے ہی رقم مختص کی گئی ہے۔ڈیموکریٹ اور ری پبلکن رہنماو?ں کے درمیان کئی ہفتوں تک جاری رہنے والی بات چیت کے بعد بالآخر مالیتی بِل میں میکسیکو کی سرحد پر دیوار اور دیگر رکاوٹیں تعمیر کرنے کے لیے ایک ارب 60 لاکھ ڈالر مختص کردیے گئے ہیں۔یہ رقم صدر ٹرمپ کی جانب سے مانگی جانے والی 25 ارب ڈالر کی رقم سے کہیں کم ہے۔
غیر قانونی تارکینِ وطن کی آمد اور اسمگلنگ روکنے کے لیے میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر صدر ٹرمپ کا ایک اہم انتخابی وعدہ تھا جس کے لیے وہ کانگریس سے بارہا فنڈز دینے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ڈیموکریٹس اس تجویز کے سخت مخالف ہیں اور ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹس کی سربراہ نینسی پیلوسی نے بِل میں دیوار کی تعمیر کے لیے بہت تھوڑی رقم رکھے جانے کو اپنی پارٹی اور اس کے موقف کی فتح قرار دیا ہے۔