ممبئی (نیوز ڈیسک)بالی ووڈ اداکارہ ایشوریا رائے ایک جیولری کمپنی کے اشتہارمیں کام کرنے پر مشکل میں پھنس گئیں۔ ایشوریا رائے کچھ عرصہ قبل کلیان جیولرز کی برینڈ ایمبیسیڈر مقرر کی گئی تھیں اور انہوں نے کمپنی کے پہلے اشتہار میں کام کیا۔ اس اشتہار میں ایشوریا رائے کو ماضی کے حکمران طبقے کی ایک خاتون کے روپ میں دکھایا گیا ہے جو بھاری بھرکم زیورت پہنے بیٹھی ہے اور اس کے پیچھے ایک نوعمر لڑکا چھتری اٹھائےبیٹھا ہے۔ بھارت میں بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں میں اشتہار میں اس بچے کی موجودگی اور اسے غلام دکھائے جانے پر احتجاج کیا ہے۔ مختلف تنظیموں کی طرف سے ایشوریا رائے کو ایک کھلا خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ ایشوریا رائے کو اس اشتہار میں کام کرنے پر معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ اس سے لاتعلقی کا بھی اظہار کرنا چاہئے۔
ایشوریا رائے کے ترجمان نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جو اشتہار بنایا گیا اس میں ایشوریا کا کوئی قصور نہیں۔ انہوں نے اشہتار میں دکھائی جانے والی تصویر کے حوالے سے کہا کہ ایشوریا رائے نے جب فوٹو شوٹ کرایا تب نہ تو کوئی بچہ وہاں موجود تھا اور جس بچے کی پینٹنگ پیچھے دکھائی گئی ہے
مزید پڑھئے:اامریکا میں ٹی وی میزبان نے مشعل اوباما کو بندریا سے تشبیہ دے دیا
وہ بھی موجود نہیں تھی۔ اسے بعد میں اشتہار بنانے والی کمپنی نے ایڈجسٹ کیا اور ایشوریا رائے کا اس میں کوئی دخل نہیں ہے۔