اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

نواز حکومت نے اپنے دور میں پاکستانی قوم کو قرضوں کے انتہائی بڑے جال میں پھنسادیا، بھرپور دباؤ پرتہلکہ خیز رپورٹ جاری

datetime 3  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن) گزشتہ مالی سال میں پاکستان میں قرضوں کے استحکام کے حوالے سے سوائے 2 کو چھوڑ کر تمام اقتصادی اشاریے کمزور ہوتے دکھائی دیے ہیں۔ قرضوں کے حوالے سے پیدا ہونے والی یہ کمزور ترین شرح پاکستان مسلم لیگ ن کی 3سال اور 8 ماہ کی حکومت کے دور میں سب سے کم ہے۔ اس بات کا انکشاف وزارت

خزانہ کی جانب سے جون 2017 کی پبلک ڈیبٹ منیجمنٹ رسک رپورٹ میں کیا گیا جو متعلقہ حلقوں کے پْرزور مطالبے اور رپورٹ عام کرنے کے دباؤ کے بعد جاری کی گئی ہے۔ رپورٹ میں رواں سال جون تک کے قرضوں کو شامل کیا گیا ہے جب جب حکومت کی جانب سے لیے گئے قرضوں کا حجم 21.4 ٹریلین (کھرب ) روپے تک پہنچ گیا ہے جو مجموعی قومی آمدنی کا 67.2 فیصد بنتا ہے۔اس صورتحال پر سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ انھوں نے قومی معیشت اور عوام کو قرضوں کے انتہائی بڑے جال میں پھنسادیا ہے۔وزارت خزانہ نے جو رپورٹ شائع کی ہے اس میں بہت ساری چیزوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس میں سے قلیل مدتی غیر ملکی قرضوں کو، جنھیں بطور نیٹ انٹرنیشنل ریزروز (NIR) کہا جاتا ہے ، شامل نہیں کیا گیا۔این آئی آر مجموعی غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر اور اس سے متعلق liabilitiesکا فرق واضح کرتا ہے۔رپورٹ کے مطابق جون 2016 تک قلیل مدتی غیر ملکی قرضوں کی بطور این آئی ا?ر شرح 76.5فیصد تھی لیکن رپورٹ میں اس کی تازہ ترین صورتحال کے اعدادوشمار شامل نہیں۔ اس سے لگتا ہے کہ حکومت یہ اعدادوشمار ظاہر کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی اور اس نے جان بوجھ کر رپورٹ کو مبہم رکھا۔ جون 2016 میں جب اسٹیٹ بینک کے پاس مجوعی سرکاری طور پر ذخائر 18.2 بلین ڈالر تھے تو نیٹ ذخائر کا حجم صرف 7.5 بلین ڈالر تھا۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…