اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے روپے کی قدر میں 10 فیصد تک کمی کا فیصلہ کر لیا، تفصیلات کے مطابق برآمدکنندگان کے مطالبے پر وفاقی حکومت نے روپے کی قدر میں 10 فیصد تک کمی کا فیصلہ کر لیا ہے، دسمبر 2017ء کے آخر تک روپیہ دس فیصد تک
ڈی ویلیو کر دیا جائے گا۔ ایک موقر قومی اخبار کے مطابقحکومت نے برآمد کنند گان کو خوش کرنے کے لیے روپے کی قدر میں 10 فیصد تک کمی کا فیصلہ کر لیا ہے، حکومت کے اس اقدام سے پاکستان پر کھربوں کا قرضہ بڑھ جائے گا۔ واضح رہے کہ حکومت کے اس فیصلے کے بعد روپے کی قیمت میں کمی ہونا شروع ہو گئی ہے۔ ماہرین معیشت اس بارے میں کہتے ہیں کہ ملک میں کرنسی کی قدر کم کرنے سے ملک کو نقصان پہنچتا ہے۔ اشیاء سستی ہو کر ملک سے باہر جاتی ہیں اور زیادہ فروخت ہوتی ہیں جس سے ایکسپورٹر کو فائدہ ہوتا ہے لیکن بیلنس آف پے منٹ ان بیلنس ہو جاتا ہے، ملکی برآمدات بڑھنے کی بجائے کم ہو رہی ہیں اور تجارتی خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ ماہرین معیشت نے روپے کی قدر میں کمی نہ کرنے کا کہا ہے تاکہ ملکی معیشت کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔ حکومت اگر روپے کی قدر میں کمی کرتی ہے تو اس عمل سے وہ اپنی ساکھ کھو دے گی کیونکہ حکومت اب تک مسلسل کہتی آ رہی ہے کہ ہم معیشت کو اوپر لے کر آئے ہیں۔