پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بے حرمتی کا شکار لڑکی نے خاموشی توڑ دی، علی امین گنڈا پور کے بارے میں ایسا شرمناک انکشاف کہ کپتان سمیت ساری پی ٹی آئی کا شرم سے پانی پانی ہو جائے

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ڈیرہ اسماعیل خان میں با اثر افراد کے ہاتھوں بے حرمتی کا شکار ہونے والی لڑکی نے پہلی بار میڈیا پر آکر خاموشی توڑ دی، علی امین گنڈا پور اور پولیس پرملزمان کا ساتھ دینے کا الزام۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں با اثر افراد کے ہاتھوں بے حرمتی کا شکار ہونے والی لڑکی نے پہلی بار میڈیا پر آکر خاموشی توڑ دی ہے۔ نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی نے اپنے ساتھ انسانیت سوز سلوک کا واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ وہ تالاب سے پانی بھر کر واپس گھر جا رہی تھی کہ اسی دوران جب وہ ثناءاللہ کے گھر کے پاس پہنچی تو سجاول (مرکزی ملزم) اپنے ساتھیوں سمیت پیچھے سے نمودار ہوا اور آتے ہی اسے دھکا دے کر نیچے گرادیا جس کے بعد ملزمان نے اس پر حملہ کردیا، انہوں نے قینچیوں کی مدد سے لڑکی کے کپڑے تار تار کردیے۔ ’اس دوران میری ایک کزن نے مجھے جسم چھپانے کیلئے اپنا دوپٹہ دیا تو انہوں نے وہ بھی کھینچ لیا جس کے بعد میں بھاگی اور ایک گھر میں گھس کر چارپائی پکڑ لی، لیکن وہ میرے پیچھے ہی گھر میں آگئے اور مجھے بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے گلی میں لے آئے جس کے بعد وہ مجھے گلیوں میں گھماتے رہے۔ پھر انہوں نے مجھے ایک کار میں ڈال کر پورے گاؤں کے چکر لگوائے اور گاؤں سے باہر ایک جنگل کے قریب مجھے پھینک کر فرار ہوگئے۔ متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ اسے تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی علی امین گنڈا پور سے صرف یہ مسئلہ ہے کہ وہ ملزمان کی سرپرستی کر رہے ہیں کیونکہ ان کی سرپرستی کے بغیر ملزمان میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ وہ یہ سب کچھ کر سکتے۔ پولیس بھی ملزمان سے ملی ہوئی ہے اور مجھ پر مرضی کا بیان دلوانے کیلئے دبائو ڈالا گیا ہے۔ پولیس نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مرضی کا بیان

نہیں دیا تو میرے سارے خاندان کو مقدمات میںالجھا دینگے۔ مقدمے کے تفتیشی افسر چاند شاہ نے میری والدہ کو منہ بند رکھنے کیلئے دھمکیاں دی گئیں ، وہ میری والدہ کو گندی گالیاں نکالتا رہا جبکہ ند شاہ نے بھی اسے کہا کہ وہ یہ بیان دے کہ ملزمان نے نہیں بلکہ اس نے خود ہی اپنے کپڑے پھاڑے ، تفتیشی افسر کی جانب سے سجاول (مرکزی ملزم) کا کیس سے نام نکلوانے کیلئے بھی مجھ پر اور میرے اہل خانہ پر دباؤ ڈالا گیاہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…