راولپنڈی (آن لائن)چیئر مین پاکستان پو لٹری ایسوسی ایشن ڈاکٹر محمد اسلم اور ڈا ئر یکٹر پو لٹری ریسرچ انسٹیٹیویٹ را ولپنڈی ڈاکٹر عبد الرحمن نے مر غیو ں کی خوراک میں ہا رمو نز دئیے جانے کی تردید کی ہے اور کہاہے کہ ملک میں پو لٹری کی صنعت کی بڑھو تری حکو متی کوششوں اور پو لٹری فا رمنگ میں جدید ٹیکنا لو جی کے استعما ل کی
بدولت ہو ئی ہے،پا کستان میں وہی فیڈ اور مر غی سپلائی کی جا رہی ہے جو کہ یو رپ اور امریکہ بھر میں استعمال ہو تی ہے۔انہوں نے کہا کہ یو رپ اور امریکہ میں مر غی کا گو شت 40کلو فی کس سالانہ استعمال ہوتا ہے جبکہ پاکستان میں سالا نہ فی کس صرف 8کلو مر غی کا گو شت کھا یا جا تا ہے جو کہ بہت کم ہے۔ صحت مند معا شرے کے لئے کم از کم 40کلو فی کس سالانہ مر غی کا گو شت کھا نا چاہئیے۔مر غیو ں کے جلدی وزن کرنے میں اچھی خوراک، جدید کنٹرول ہا ؤسز اور جدید ٹیکنالو جی کا استعمال ہے اور مرغیوں کو کسی قسم کے ہارمونز نہیں دیئے جاتے ۔انہوں نے کہا مر غی کا گو شت بہترین غذا ہے جس میں ہر قسم کے وٹا منز اور منرلز پا ئے جا تے ہیں اور اگر مر غی کا گو شت روز مر ہ خو را ک کا حصہ بنا یا جا ئے تو ہر قسم کے وٹامنز اور منرلز کی جسمانی ضرورت پو ری ہو جا تی ہے۔