پرانے زمانے میں چین کے شمالی علاقہ میں ایک بوڑ ھا آدمی رہتا تھا۔ اس کے مکان کی سمت جنوب کی طرف تھی۔ اس بوڑ ھے آدمی کی مشکل یہ تھی کہ اس کے دروازے کے سامنے دو اونچے اونچے پہاڑ کھڑ ے ہوئے تھے ۔ ان پہاڑ وں کی وجہ سے سورج کی کرنیں اس کے گھر میں کبھی نہ پہنچتی تھیں ۔ ایک دن اس بوڑ ھے آدمی نے اپنے جوان بیٹوں کو بلایا اور کہا کہ آؤ ہم اس پہاڑ کو کھود کر یہاں سے ہٹادیں تاکہ سورج کی کرنیں
ہمارے گھر میں بلاروک ٹوک داخل ہو سکیں ۔ بوڑ ھے آدمی کے پڑ وسی کو اس کا یہ منصوبہ معلوم ہوا تو وہ اس پر ہنسا۔ اس نے بوڑ ھے آدمی سے کہا: میں یہ جانتا تھا کہ تم ایک بے وقوف آدمی ہو لیکن مجھے یہ گمان نہ تھا کہ تم اتنے زیادہ بے عقل ہو گے ۔ آخر یہ کیسے ممکن ہے کہ تم اپنی کھدائی کے ذریعے ان اونچے پہاڑ وں کو یہاں سے ہٹادو۔بوڑ ھے آدمی نے نہایت سنجیدگی کے ساتھ جواب دیا: تمہارا کہنا درست ہے لیکن اگر میں مر گیا تو اس کے بعد میرے بیٹے اس کو کھودیں گے ۔ ان کے مرنے کے بعد ان کے بیٹے ، اور پھر ان کے مرنے کے بعد ان کے بیٹے ۔ اس طرح کھدائی کا یہ سلسلہ ہمیشہ جاری رہے گا۔ تم جانتے ہو کہ پہاڑ آئندہ اور زیادہ بڑ ے نہیں ہوجائیں گے ۔ ہر مزید کھدائی ان کے حجم کو کم کرتی رہے گی۔ اس طرح آج کے دن نہیں تو کسی اگلے دن یہ مصیبت ہمارے گھر کے سامنے سے دور ہو چکی ہو گی۔ کامیابی کے لیے ہمیشہ بڑ ا منصوبہ درکار ہوتا ہے ۔ اگر آپ اس دنیا میں کوئی بڑ ی کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو بڑ ے منصوبہ کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے اور ان تمام تقاضوں کو پورا کرنا چاہیے جو ایک بڑ ے منصوبے کو مسلسل چلانے کے لیے ضروری ہیں ۔یہ ایک حقیقت ہے کہ مسائل کے مقابلہ میں ان کے حل کی طاقت زیادہ ہوتی ہے ۔ مسائل ہمیشہ محدود ہوتے ہیں اور حل ہمیشہ لامحدود۔ اگر آپ حل کی ا سکیم کو نسل در نسل چلا سکیں تو آپ ہر پہاڑ
کو کاٹ سکتے ہیں اور ہر دریا کو عبور کرسکتے ہیں۔ جو شخص لگاتار عمل کرنے کے لیے تیار ہو اس کے لیے کوئی پہاڑ پہاڑ نہیں اور کوئی دریا دریا نہیں ۔