جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

جرمنی نے بموں سے مجرموں کے فنگر پرنٹس حاصل کرنے والے نئے روبوٹ تیا ر کر لئے

datetime 8  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جرمنی میں یونیورسٹی محققین کی ایک ٹیم نے دو ایسے نئے روبوٹ تیار کیے ہیں جو بہت خطرناک جرائم کے سلسلے میں، خاص طور پر کسی بم وغیرہ کے پھٹنے سے پہلے اس پر موجود مجرموں کے فنگر پرنٹس حاصل کر سکتے ہیں۔جنوبی جرمن صوبے باویریا کے دارالحکومت میونخ سے ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ یہ نئی ایجاد اس حوالے سے ایک منفرد کامیابی ہے کہ اب تک زیر استعمال زیادہ تر ٹیکنالوجی کے برعکس یہ نئی روبوٹک مشینیں اس طرح کام کریں گی کہ انہیں کسی بم یا دوسری شے پر موجود انگلیوں کے نشانات حاصل کرنے کے لیے اسے چھونے کی ضرورت نہیں ہو گی۔جرائم کی تحقیقات کرنے والے وفاقی جرمن ادارے BKA کی باویریا میں صوبائی شاخ کے جدیدیت اور نئی تحقیق کے شعبے کے سربراہ لوتھار کوئہلر نے ڈی پی اے کو بتایا، ”ان نئی روبوٹک مشینیوں کو شواہد کے طور پر فنگر پرنٹس کی حامل کسی بھی شے کو چھونے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ اس طرح یہ امکان نہ ہونے کے برابر رہ جائے گا کہ شواہد جمع کرنے کے عمل کے دوران اہم ثبوت ضائع ہو جائیں۔ یہ روبوٹ خاص طور پر انتہائی خطرناک حالات میں استعمال کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔“لوتھار کوئہلر نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے پولیس لیبارٹری میونخ کی یونیورسٹی آف ایپلائڈ سائنسز اینڈ ریسرچ اور باویریا کی ایک انجینئرنگ کمپنی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ ان روبوٹس کی کارکردگی کی ایک مثال یہ ہے کہ وہ دہشت گردوں کے نصب کردہ بموں سے ان کے فنگر پرنٹس اس طرح حاصل کر سکتے ہیں کہ پولیس اہلکار محض دور کھڑے ہو کر یہ عمل دیکھ رہے ہوں۔اس تحقیقی منصوبے پر کام 2012ءمیں شروع کیا گیا تھا۔ اس پروجیکٹ کو جرمن زبان میں جو نام دیا گیا، اس کا مخفف HUSSA اور مطلب ’انسانی شواہد کی تلاش‘ ہے۔ میونخ یونیورسٹی کے مطابق یہ دونوں نئے روبوٹس پولیس کو سال رواں کے آخر تک عام استعمال کے لیے فراہم کر دیے جائیں گے۔ان بہت جدید روبوٹس کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے اس منصوبے سے وابستہ ماہرین نے ڈی پی اے کو بتایا کہ یہ خودکار مشینیں کسی بھی بم، ہتھیار یا کسی دوسری شے پر موجود ممکنہ مجرموں کے ہاتھوں، انگلیوں یا پاو¿ں کے نشانات حاصل کر سکیں گی۔ اس عمل کے دوران ایک روبوٹ اِن ہیومن پرنٹس کو diffused لائٹنگ کے ذریعے دیکھے جا سکنے کے قابل بنائے گا جبکہ دوسرا روبوٹ ایک کیمیائی مادے کے بخارات کو استعمال کرتے ہوئے ان نشانات کو تصویری شکل میں محفوظ کر لے گا۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…