منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

نصب العین

datetime 22  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مجھے یقین ہے کہ میں وقت سے پہلے مر نہیں سکتا اسلئے موت سے ڈر کر اپنے نصب العین سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔ عظیم قومیں کبھی کسی کے سامنے اپنے اندرونی مسائل بیان نہیں کرتی اور نہ ہی اپنے ملک کو برا بھلا کہتی ہیں۔ آزادی کی قدر اس غلام سے پوچھو

جو سانس بھی مالک کی مرضی سے لیتا ہے۔ غلطی کرجانا اتنا برا نہیں ہے لیکن آئندہ کیلئے اس سے سبق حاصل نہ کرنا بہت برا ہے۔ کوئی ملک ہر گزغلام نہیں بنایا جاسکتا جب تک کہ خود اس ملک کے باشندے حملہ آور کی مدد نہ کرے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…