اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میاں صاحب کو تختیاں لگانےکا بہت شوق تھا لیکن تختیاں لگاتے لگاتے ان کا تختہ ہوگیا، عمران خان ایک ریاست کے وزیراعظم کو جلسے میں گالی کیسے دے سکتے ہیں، کیا وجہ ہے کہ پڑھی لکھی خواتین تحریک انصاف چھوڑ کر جارہی ہیں، بلاول بھٹو کا چترال میں جلسہ عام سے خطاب۔ تفصیلات کے مطابق چترال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نااہل وزیراعظم نے لواری ٹنل کاافتتاح کیا اور اپنے نام کی تختی لگائی، میاں صاحب کو تختیاں لگانےکا بہت شوق تھا لیکن تختیاں لگاتے لگاتے ان کا تختہ ہوگیا۔ نواز شریف آئین کے جن آرٹیکلز پر نااہل ہوئے وہ ضیاءالحق نے آئین میں شامل کیےتھے۔ ہم نے بار بار کہا کہ یہ آرٹیکلز ایک آمر نے غیر آئینی طور پر آئین میں شامل کیے ہیں لیکن (ن) لیگ نے ان آرٹیکل کو بڑوں کی نشانی سمجھ کرسنبھال کر رکھا، نواز شریف تو ان آرٹیکلز کو مخالفین کے خلاف استعمال کرنا چاہتے تھے لیکن وہ خود اس کی زد میں آگئے۔ مسلم لیگ والے کہتے ہیں کہ ان سے غلطی ہوگئی ،اب ان سے غلطی ہوئی ہے تو بھگتیں۔ بلاول بھٹو نے ن لیگ پر تنقید کے ساتھ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایک جانب نواز شریف ہیں اور دوسری طرف عمران خان، دونوں ایک سکے کے دو رخ ہیں۔ پہلے کو کام (ن)لیگ کیا کرتی تھی اب پی ٹی آئی کررہی ہے، کہاں ہے ان کا نیا خیبر پختونخوا، کیا تبدیلی لے آئے ہیں وہ۔ خیبر پختونخوا میں نوجوان بے روزگار بھٹک رہے ہیں۔ ان پر الزامات ہم نہیں ان ہی کے وزیر لگارہے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ پڑھی لکھی خواتین تحریک انصاف چھوڑ کر جارہی ہیں،عمران خان جھوٹ بولتے ہیں ،ان کی سیاست کا محور الزام لگانا اور گالی دینا ہے۔ آزاد کشمیر کے وزیراعظم نے غلط بیان دیا ، اس پر اختلاف کیا جاسکتا تھا لیکن عمران خان ایک ریاست کے وزیراعظم کو جلسے میں گالی کیسے دے سکتے ہیں؟بلاول بھٹو نے آخر میں عمران خان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ 2018 کے عام انتخابات میرے پہلے اور عمران خان کے آخری الیکشن ہوں گے ۔