منگل‬‮ ، 02 ستمبر‬‮ 2025 

’’کیاکھڑے ہو کر پانی پینا سنت ہے؟‘‘مولانا طارق جمیل کا بیان

datetime 17  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کھڑے ہو کر پانی پینا بھی سنت ہے،حضرت علیؓ کرم اللہ وجہہ امام الھدیٰ نے کھڑے ہو کر پانی پیااور فرمایا کہ میں نے اللہ کے نبیؐ کو دیکھا یوں پانی پیتے ہوئے، ڈسٹرکٹ بار فیصل آباد میں مولانا طارق جمیل نے اپنے کھڑے ہو کر پانی پینے کی دلچسپ توجیہہ پیش کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ بار فیصل آباد میں ایک بیان کے موقع پر مولانا طارق جمیل

جب کھڑے ہو کر پانی پینے لگے تو انہوں نے وہاں موجود وکلا سے کہا کہ آپ لوگ بہت تنقیدی ہوتے ہیں میرے کھڑے ہو کر پانی پینے پر کہیں فتویٰ نہ لگا دینا ، کھڑے ہو کر پانی پینا بھی سنت ہے ۔ حضرت علی ؓ کرم اللہ وجہہ امام الھدیٰ نے کھڑے ہو کر پانی پیا اور فرمایا کہ میں نے اللہ کے نبیؐ کو دیکھا یوں پانی پیتے ہوئے۔مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ ایک طرف تومشہور روایت ہے کہ پانی بیـٹھ کر پینا چاہئے اور دوسری طرف یہ کھڑے ہوکر پانی پینے کی روایت دونوں میں کیا جوڑ ہے؟۔ مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ جہاں بیٹھنے میں آسانی ہو وہاں کھڑے ہو کر پانی نہیں پینا چاہئے اور جہاں بیٹھنے میں مشکل ہو وہاں کھڑے ہو کر پیا جا سکتا ہے۔ ہمارے نبی ؐ سہولت کیلئے تشریف لائے مشقت کیلئے نہیںآئے، آپؐ سہولت دینے کیلئے دنیا میں تشریف لائے نہ کہ تکلیف دینے کیلئے۔اس موقع پر مولانا طارق جمیل نےکہا کہ میرا رب کہتا ہے کہ ’’تمہارے لئے آسانی چاہتا ہوں تنگی نہیں چاہتا‘‘۔ہمیں دین کا پتہ نہیں دوسرا ہمیں احکام کے وزن کا نہیں پتا۔کھڑے ہو کر پانی پینے کا تعلق صحت سے ہے شریعت سے نہیں۔میرے نبی ؐ نے کہا کہ تین سانس میں پانی پیو،کھڑے ہو کر نہ پیو۔ یہ حلال حرام کی بات نہیں۔ طبی لحاظ سے رسول کریمؐ کی ہدایات ہیں کہ ایک سانس میں

پی لوکوئی مسئلہ نہیں،کھڑے ہو کر پی لو کوئی مسئلہ نہیں،بیـٹھ کر پانی پیو تو آپ کو اجر کا وعدہ ہے۔اس موقع پر مولانا طارق جمیل نے اپنے ڈسٹرکٹ بار فیصل آباد میں بیان کے موقع پر کھڑے ہو کر پانی پینے کی توجیہہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈائس کے سامنے جہاں میں کھڑا ہوں وہاں بیٹھ کر پانی پینا تکلف ہے ۔ آپ کا کہنا تھا کہ ہمارے نبیؐ نے کھڑے ہو کر بھی پانی پیااور بیٹھ کر بھی پیاجس کے پیچھے مقصد اپنی امت کی سہولت اور آسانی تھا۔مولانا طارق جمیل نے عہد نبوی ؐ کے دور کا ایک واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ رمضان المبارک میں حضور کریم ﷺ نے تین دن تراویح پڑھائی اور چوتھے دن آپ نہ آئے ، یہاں تک کہ صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین صبح سحری تک بیٹھے انتظار کرتے رہےاور پھر سحری کھانے چلے گئے اور پھر جب فجر کی نماز کیلئے دوبارہ تشریف لائے

تو حضور ؐ نے اپنے صحابہ کرامؐ سے کہا کہ میں دیکھ رہا تھا کہ آپ لوگ بڑے شوق سے نماز تراویح شروع ہونے کاانتظار کر رہے ہیںلیکن مجھے ڈر لگا کہ کہیں اگر میں نے آج بھی تراویح پڑھا دی توکہیں تراویح فرض نہ ہو جائے لہٰذا میں اندر حجرے میں ہی بیٹھا رہا۔مولانا طارق جمیل نے اس موقع پر وکلا سے مخاطب ہو کر کہا کہ اس تمام بات کوتفصیل سے بتانے کا مقصد یہ ہے کہ آپ وکلا کا مزاج ویسے ہی تنقیدی ہوتا ہے تو کہیں یہ فتویٰ نہ لگا دیں کہ یہ کونسا مولوی ہے جو کھڑے ہو کر پانی پیتا ہے۔ کیونکہ بہت سے افراد دین سے نابلد ہیں لہٰذا یہ بتادینا ضروری ہے کہ جہاں تکلیف اور عذر ہو وہاں کھڑے ہو کر پانی پینا بھی سنت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…