ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب نے بھی شدت پسندی کی حوصلہ شکنی کیلئے اہم قدم اٹھاتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ اعتدال پسندی کو فروغ دینے والے شہریوں اور غیر ملکیوں کو خصوصی انعامات سے نوازا جائے گا۔ اس انعامی سلسلے میں پاکستان ،بھارت ،بنگلہ دیش سمیت دنیا کی کوئی بھی نیشنینلٹی ہولڈر حصہ لے سکتاہے ۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق پرنس خالد الافیصل سنٹر فار ماڈریشن کے صدر ڈاکٹر حسن بن یحییٰ نے اس بات کی
تصدیق کی ہے کہ سنٹر کی جانب سے دئیے جانے والے انعامات کیلئے غیر ملکی بھی اہل ہیں، اور اس مقصد کیلئے انگریزی ، فرانسیسی اور جرمن زبان میں بھیجی جانے والی انٹریز بھی قبول کی جائیں گی۔شدت پسندی کے خلاف آگاہی پیدا کرنے والے اور خصوصاً نوجوانوں کو اعتدال پسندی کی جانب راغب کرنے والے شرکاءکیلئے یہ ایوارڈ جیتنے کے امکانات روشن ہیں۔ یہ ایوارڈ ’ڈیجیٹل اینڈ انٹلیکچوئل کانٹینٹ‘ اور کمیونٹی پارٹنر شپ کے شعبوں میں دیا جائے گا۔ اسے تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔پہلی کیٹگری میڈیا کانٹینٹ ہے ، جس کے سیکشن شارٹ فلم کا انعام 2 لاکھ سعودی ریال ہو گا۔ اس کا دوسرا سیکشن ڈیجیٹل کانٹینٹ ہے، جسے اینی میشن ( انعام 1 لاکھ سعودی ریال) ، فوٹو گرافی ( انعام 50 ہزار سعودی ریال) ،اور ڈیجیٹل آرٹس ( انعام 50 ہزار سعودی ریال) میں تقسم کیا گیا ہے۔ دوسری کیٹگری ’نالج کانٹینٹ‘ ہے، جسے دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا حصہ ’کوانٹی ٹیٹوسٹیٹسٹکل سٹڈی‘ ہے ، جس کا انعام 1 لاکھ سعودی ریال اور دوسرا حصہ ٹرانسلیشن ہے جس کا ایوارڈ ڈیڑھ لاکھ سعود ی ریال ہے۔ تیسری کیٹگری کمیونٹی پارٹنر شپ ہے ، جس میں ’کریئٹوانڈی ویجؤل انیشیئٹو‘ ایوارڈ 1 لاکھ سعودی ریال اور ’کریئٹو انسٹی ٹیوشنل انیشیئٹو‘ ایوارڈ ڈیرھ لاکھ سعودی ریال ہے۔