جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

’’بھارت میں لڑکیوں کا احتجاج ‘‘ پاکستان کے معروف شاعر فیض احمد فیض کی یاد تازہ ہوگئی ۔۔ لڑکیوں نے آخر ایسا کیا کیا ؟ 

datetime 3  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(ما نیٹرنگ ڈیسک ) بھارتی دارالحکومت میں ہندو انتہا پسندوں کی نفرت اوردھمکیوں کا نشانہ بننے والی طالبہ کی حمایت میں نکالی جانے والی ریلی میں پاکستانی شاعر فیض احمد فیض بھارتی طلبہ کے لیے حریت کا استعارہ بن گئے۔تفصیلات کے مطابق دہلی یونیورسٹی کے طلبا انتہا پسندوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں لیکن اس مہم کو شروع کرنے والی اس احتجاج میں شامل نہیں،

دھمکیاں ملنے کے بعد گر مہر کور نے خود کو مہم سے علیحدہ کرلیا ہے۔بھارتی طالبات نے احتجاج کے دوران گر مہر کور سے اظہارِ یکجہتی کیا اور اس کو دی جانے والی ریب کی دھمکیوں پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا۔ اس موقع پر طالبات نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے۔ان پلے کارڈز میں سب سےنمایاں پاکستانی شاعر فیض احمد فیض کی نظم ’بول‘ کا مشہورِ زمانہ مصرعہ “بول کے لب آزاد ہیں تیرے” درج تھا۔گر مہر کور نے منگل کی صبح ٹوئٹر پر اعلان کیا کہ میں اس مہم سے خود کو الگ کر رہی ہوں، گذارش کرتی ہوں کہ مجھے تنہا چھوڑ دیں، مجھے جو کہنا تھا وہ کہہ چکی ، مجھے سوشل میڈیا پر بہت دھمکیاں دی جارہی ہیں، میرا خیال ہے کہ یہ آپ کیلئے بہت خوفناک ہوجاتا ہے جب لوگ آپ کو تشدد اور ریپ کی دھمکیاں دے رہے ہوں۔کارگل میں ہلاک ہونے والی بھارتی فوجی کی بیٹی نے ہندو انتہا پسندوں کے خلاف آواز اٹھائی اور سوشل میڈیا پر یہ پیغام دیا تھا کہ ’’میرے والد کو پاکستان نے نہیں جنگ نے مارا‘‘ یہ کہنے کے بعد گر مہر کور کا جینا عذاب کردیا گیا تھا. انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے زیادتی کی دھمکیاں دی گئیں۔خیال رہے کہ بھارتی طالبہ کے والد بھارت آرمی میں کیپٹن تھے اور 1999 میں پاکستان کے ساتھ منسلک سرحد پر ایک حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…