اسلام آباد/بیجنگ(آئی این پی ) انسداد دہشت گردی کے لبادے میں بھارت سیکیورٹی کونسل میں محض کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دلوانے کیلئے پاکستان پر فوجی دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے ۔جمعرات کو چین کے اخبار گلوبل ٹائمز میں شائع ہونے والے اداریہ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے ساتھ چین انسداد دہشت گردی میں تعاون کو تیار ہے
تاہم اس کی قیمت علاقائی عدم استحکام نہیں ہوگی ۔چین کسی بھی ایسے معاملہ میں بھارت کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا جس سے نئی دہلی کا مقدمہ پاکستان کے خلاف مضبوط ہو سکے ۔مسعود اظہر کو عالمی دہشت گردی قراردلوانے کے پیچھے بھارت کی اپنی وجوہات ہیں تاہم مبصرین فکر مند ہیں انسداد دہشت گردی کے نام پر بھارت پاکستان کے خلاف فوجی دباؤ بڑھا سکتا ہے جس کے باعث دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین کشیدگی عروج پر پہنچ سکتی ہے ۔چینی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ مسعود اظہر کو بلیک لسٹ کروانے کیلئے بھارت نے سیکیورٹی کونسل میں ٹھوس شواہد پیش نہیں کئے ،پاکستان اور بھارت کا جھگڑا جنوبی ایشیا میں کافی پرانا ہو چکا ہے اور چین اپنی جغرافیائی اور جیو پولیٹیکل صورتحال کے باعث دونوں کے درمیان آچکا ہے ۔پریشانی کی بات یہ ہے کہ بھارتی میڈیا کے کچھ گروپس چین کو تعصب کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور پاک چین اقتصادی راہداری کے تناظر میں چین کے اقدامات کو غلط طریقے سے پیش کیا جاتا ہے ۔بھارتی میڈیا نے مسعود اظہر کے بارے میں چین کے موقف کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تاہم پاکستانی میڈیا میں چینی موقف کا خیر مقدم کیا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کی عوام اس معاملہ پر گہری تقسیم کا شکار ہے۔چین کو علاقائی توازن برقراررکھنا چاہیے ،
پاکستان اور بھارت کے مابین کسی بھی قسم کا تصادم خطے میں تیسرے فریق کو ضرور کھینچ لائے گا جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہوگی ۔سیکیورٹی کونسل میں تمام اراکین کو مطمئن نہ کرنے کا الزام بھی بھارت پر ہے ،بھارت کی دہشت گردی پر قابو پانے کی کاوشوں کی چین حمایت کرتا ہے ،بھارت چین پر الزامات عائد کرنے کی بجائے تمام فریقین کے مابین اتفاق رائے قائم کرنے کیلئے مزید کام کر سکتا ہے ، یقیناً چین اس بات سے آگاہ ہے کہ دہشت گردی ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے ،چین نے بھارت کے ساتھ بھی انسداد دہشت گردی میکنزم قائم کیا ہے ۔ بھارت کیسا تھ چین انسداد دہشت گردی تعاون کو وسعت دے گا تاہم علاقائی امن واستحکام اولین ترجیح رہے گی۔