چمن (آئی این پی )پاک افغان سرحدی شہر چمن میں کانٹا وزن تنازعہ کے باعث ٹرانزٹ ٹریڈ 5ویں ر وز بھی معطل رہی جس کے باعث باب دوستی کے قریب ٹرانزٹ ٹریڈ کی سینکڑوں کنٹینرز کی لائنیں لگ گئیں ،ذرائع کے مطابق معاملے کے حل کیلئے اجلاس کاانعقاد کیاجائیگا ،
دریں اثناء چیمبرآف کامرس چمن اور کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے معاملے کا فوری حل نکالنے کامطالبہ کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر جمعہ تک ٹرانزٹ ٹریڈ بحال نہ ہوا تو افغانستان کے ساتھ تمام تجارتی سرگرمیاں معطل کی جائینگی بلکہ کوژک ٹاپ کے مقام پر کوئٹہ چمن شاہراہ کو بھی بند کیاجائیگا ،ان کاموقف ہے کہ کانٹا تنازعہ کے باعث پھنسے ہوئے کنٹینرز میں اشیاء خوردونوش ،ادویات ،زرعی سامان اور دیگر موجود ہیں جن کے خراب ہونے کاخدشہ ہے اس مد میں تجارت سے وابستہ افراد کو خطیر رقم نقصان ہوگا جبکہ پاک افغان جوائنٹ چیمبرآف کامرس کے ممبر حاجی قسیم اچکزئی کاکہناہے کہ ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنٹینرز کا وزن کئے بغیر کسٹم سے کلیئرنگ ممکن نہیں اس لئے کنٹینرز مالکان نے چمن میں موجود سول کانٹوں سے کنٹینرز کا وزن کرناشروع کردیاہے لیکن پھر ان کنٹینرز کے وزن کیلئے ایف سی حکام نے اپنے کانٹے کی شرط رکھ دی اور ہدایت کی کہ ٹرانزٹ ٹریڈ کے تمام کنٹینرز کا وزن ان کے ہی کانٹے سے ہوگا اس سلسلے میں دوسرے کانٹوں سے کئے جانے والے وزن کی پرچی کسٹم حکام قبول نہیں کرینگے اور نہ ہی انہیں چھوڑاجائیگا اس حکم کے باعث پریشانی یہ پیدا ہوگئی ہے کہ اب کنٹینرز کو پاک افغان بارڈرز لا کر ان کا سیکورٹی فورسز کے کانٹے پر وزن ہوگا اور پھر واپس چمن شہر جا کر کسٹم سے اسی کی کلیئرنس کرانی ہوگی جو کنٹینرز مالکان اور ڈرائیورز کیلئے مشکلات کا باعث ہوگا اسی سلسلے میں احتجاج شروع کیاگیاہے جس کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی تمام تر سرگرمیاں معطل ہوکر رہ گئی ہے ۔