اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مشروم دنیا بھر میں بہت شوق سے کھائے جاتے ہیں اور ان میں بے شمارخوبیاں موجودہے لیکن اب ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مشرومز انسانی دماغ کو مختلف امراض کا شکار ہونے سے روکتی ہیں جن میں الزائیمر اور نسیان (ڈینمنشیا) سرِفہرست ہیں۔
ماہرین نے کہا ہے کہہم نے بہت سے کھائے جانے والے مشرومز میں حیاتیاتی اجزا کا جائزہ لیا جو ایک جانب تو دماغ کی حفاظت کرتے ہیں اور دوسری جانب ذہنی کارکردگی کو بڑھاتے ہیں۔ہم نے دیکھا کہ کئی مشرومز میں نرو گروتھ فیکٹر (این جی ایف) ہوتا ہے۔ یہ کئی اقسام کے دماغی خلیات (سیلز) کو بڑھاتا، تقویت دیتا اور ان کی حفاظت کرتا ہے۔ تجربات کے دوران معلوم ہوا کہ مشروم احساس اور حرکت، دونوں سے متعلق خلیات پر بہت اچھا اثر ڈالتی ہیں اور اس لحاظ سے مشروم بڑھاپے میں پیدا ہونیوالے مرض ڈیمنشیا اور الزائیمر کو روکنے میں بہت مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ماہرین نے مزیدکہنا کہ مشرومز میں پائے جانیوالے کئی اہم اجزا دماغی اعصاب کو بڑھنے میں مدد دیتی ہیں اور دماغ میں زہریلا مواد بننے سے روکتی ہیں جو سوزش اور دیگر خطرناک بیماریوں کی وجہ بن سکتے ہیں۔ مشرومز الزائیمر اور ڈیمنشیا جیسے امراض کو دور رکھتی ہیں جو بزرگ خواتین و حضرات پر زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں۔