انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک)ترک دارالحکومت انقرہ کے میئر نے خبردار کیا ہے کہ غیر ملکی طاقتیں ترکی میں مصنوعی زلزلے کے لیے انتہائی جدید ٹیکنالوجی استعمال کر سکتی ہیں تاکہ ترک معیشت کو نقصان پہنچایا جائے۔میڈیارپورٹس کے مطابق میلِش کوکچیک 1994ءسے ترکی کے دارالحکومت انقرہ کے میئر چلے آ رہے ہیں۔ انہوں نے یہ دعویٰ اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں کیا۔کوکچیک ٹوئیٹر پر اپنے
3.7 ملین فالوورز کو بلاناغہ اپ ڈیٹ کرتے رہتے ہیں۔انقرہ کے میئر کی طرف سے یہ دعوٰی ملک کے مغربی صوبہ چنّاکالے میں آنے والے دو زلزلوں کے بعد سامنے آیا۔ ترکی کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ان زلزلوں کی شدت 5.3 اور 5.2 تھی۔کوکچیک نے اپنی ٹوئیٹس میں ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ ایسے آلات دستیاب ہیں جن کی مدد سے مصنوعی زلزلہ لایا جا سکتا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسی تمام آبدوزوں اور بحری جہازوں کو قبضے میں لے لیا جائے جن پر بڑے بڑے آلات نصب ہیں۔مانقرہ کے میئر نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہوں نے ان دو زلزلوں کے بارے میں تحقیق کی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان زلزلوں کے پیچھے ممکنہ طور پر غیر ملکی ہاتھ کارفرما ہو سکتا ہے۔ انہوں نے لکھاکہ قریب ہی ایک بحری جہاز زلزلے سے متعلق تحقیق میں مصروف تھا۔یہ جہاز کیا تحقیق کر رہا تھا اور اس کا تعلق کون سے ملک سے ہے، یہ معمہ حل ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کا اصل مقصد استنبول کے قریب ایک زلزلہ لانا تھا تاکہ حکومت کے خلاف معاشی ”بغاوت“ پیدا کی جائے،اس لمحے ترکی کے خلاف بغاوت استنبول کے قریب ایک زلزلہ ہے تاکہ ترکی کو معاشی طور پر ڈھیر کیا جا سکے۔