امام محمد رحمتہ اللہ علیہ‘ امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ کے استاد بنے ہیں‘ امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مجھے امام محمد رحمتہ اللہ علیہ کے پاس ایک رات گزارنے کاموقع ملا۔ فرماتے ہیں کہ عشاء کے بعد چراغ کے سامنے کتاب کھولی اور اس میں سے کچھ پڑھا‘ پھر چراغ بجھا دیا اور لیٹ گئے۔ تھوڑی دیر کے بعد اٹھے‘ چراغ جلایا پھر کتاب دیکھی اور پھر لیٹ گئے‘ پھر تھوڑی دیر کے بعد اٹھے چراغ جلایا کتاب دیکھی پھر لیٹ گئے‘
فرماتے ہیں کہ میں ساری رات جاگا اور میں نے گنا کہ انہوں نے ایک رات میں سترہ مرتبہ اٹھ کر چراغ جلایا اب سوچئے کہ وہ سوئے کہاں؟ دراصل وہ چراغ بجھاتے اس لئے تھے کہ فالتو تیل نہ جلے اور اسراف (فضول خرچی) نہ ہو جائے پھر وہ جب لیٹتے تھے تو نیند نہیں ہوتی تھی بلکہ وہ غور و خوض اور تدبر و تفکر کیا کرتے تھے‘ فرماتے ہیں کہ جب صبح اٹھے تو میں نے عرض کیا‘ حضرت آپ رات کو سترہ مرتبہ اٹھے تھے آپ کتنا سوئے ہوں گے؟ تو امام محمد رحمتہ اللہ علیہ نے جواب دیا کہ میں رات سویا نہیں‘ بلکہ میں نے ایک ہزار مسائل کے جواب تلاش کر لئے ۔