ایک محدث کے حالات زندگی میں لکھا ہے کہ انہوں نے اتنی کتابیں لکھیں کہ اگر ان کے پیدا ہونے کے دن سے لے کر ان کے مرنے تک اگر سارے دنوں کو گن لیا جائے اور جتنی کتابیں لکھیں ان کے صفحوں کو گنا جائے تو ہر دن کے اندر دس صفحات بنتے ہیں یہ کوئی آسان کام نہیں ہے‘ پیدا ہونے سے لے کر مرنے تک کے پورے دن گن لئے جائیں کہ اتنے ہزار دن زندہ رہے اور اتنے انہوں نے صفحات لکھے اور آپس میں انہیں تقسیم کیا جائے
تو ہر دن کے اندر اوسط دس صفحات بنتے ہیں‘ اب بارہ تیرہ سال تو علم حاصل کرنے میں ہی گزرے ہوں گے اگر وہ نکال دیں تو یہ دس کی بجائے بھی بیس ہو جائیں گے۔ بیس صفحات کا ایک دن میں ہمارے لئے سمجھ کر پڑھنا مشکل ہوتا ہے چہ جائیکہ اسے نئے سرے سے ترتیب یا تالیف کر لیا جائے جو لوگ تصنیف و تالیف کرتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ ایک دن میں ایک صفحہ لکھنا بھی آسان کام نہیں ہے تو ہم سوچیں کہ انہوں نے کتنی محنت کی ہو گی۔















































