دنیا کے مشہور سائنسدان آئن سٹائن بچپن میں جب سکول پڑھے جاتا تھا تو اس کو پیسوں کا حساب نہیں آتا تھا وہ اکثر اوقات کنڈیکٹر سے لڑتا تھا کہ تم کو اتنے پیسے لینے تھے اور اتنے واپس کرنے تھے جب حساب کیا جاتا تو کنڈیکٹر ٹھیک ہوتا جب دو چار مرتبہ ایسا ہوا تو ایک مرتبہ کنڈیکٹر نے کہہ دیا تو بھی کیا زندگی گزارے گا‘
تجھے تو جمع تفریق نہیں آتی‘ وہ بات اس کے دل میں بیٹھ گئی تو کہنے لگا اچھا میں حساب پڑھوں گا اب اس نے Mathematics پر محنت کرنا شروع کر دی۔ محنت کرتے کرتے ایک وہ وقت آیا کہ اس نے Theory of relativity کا نظریہ پیش کر کے دنیا کی سائنس میں ایک انقلاب برپا کر دیا۔ سچ ہے کہ محنت کا پھل ضرور ملتا ہے۔