ایک صحابی حضورﷺ کی خدمت میں آ کر عرض کرتے ہیں‘ اے اللہ کے نبیﷺ میں ایک بات سے بہت پریشان ہوں جس وقت آپﷺ کی محبت ہمارے دلوں میں لہریں مارتی ہے۔ ہم حاضر ہو کر آپﷺ کی زیارت سے اپنی آنکھوں کو ٹھنڈا کر لیتے ہیں لیکن جنت میں آپﷺ بہت اعلیٰ درجوں پر ہوں گے اور ہم نیچے کے درجے میں ہوں گے۔ وہاں اگر آپؐ کی زیارت نہ ہوئی تو ہمیں جنت کا کیا لطف آئے گا؟
چنانچہ اسی وقت جبرائیل علیہ السلام آئے اور آ کر اطلاع دی آپؐ نے اس شخص کو بلایا اور خوشخبری سنائی۔ ترجمہ ’’آدمی اس کے ساتھ ہو گا جس سے اس کو محبت ہو گی‘‘۔ صحابہ کرامؓ فرماتے ہیں کہ پوری زندگی میں ایمان کے بعد جتنی خوشی اس حدیث سے ہوئی کس اور حدیث سے نہیں ہوئی‘ کیونکہ یقین ہو گیا کہ آخرت میں ہمیں حضوؐر کا ساتھ نصاب ہو جائے گا۔ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین حضورﷺ سے اس طرح محبت کرتے ہیں