جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

برطانوی سپریم کورٹ نے یورپی یونین سے علیحدگی کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا،حکومت کو بڑی شکست

datetime 24  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آئی این پی) برطانوی سپریم کورٹ نے بریگزٹ کے لئے دائر حکومتی اپیل مسترد کر دی ، عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کے لئے حکومت خود سے معاہدہ لزبن کے آرٹیکل 50 کو متحرک نہیں کر سکتی، اسے پارلیمنٹ کی منظوری لینا ہو گی۔برطانوی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے بریگزٹ کے لئے دائر حکومتی اپیل مسترد کر دی ہے ۔

برطانوی سپریم کورٹ نے بریگزٹ کے معاملے پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین چھوڑنے کا عمل شروع کرنے سے پہلے پارلیمنٹ سے منظوری لیں تاہم اسکاٹ لینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ سے مشاورت لازم نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے گیارہ رکنی بنچ کے 8 ارکان نے پارلیمنٹ سے منظوری کے حق میں فیصلہ دیا۔ سپریم کورٹ نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ یورپی یونین سے علیحدگی (بریگزٹ) سے متعلق مذاکرات شروع کرنے سے قبل پارلیمنٹ سے لزبن ٹریٹی کی شق 50 کی منظوری لے۔

سپریم کورٹ کے ان احکامات کا مطلب ہے کہ برطانوی حکومت یورپی یونین سے علیحدگی کے مذاکرات پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر شروع نہیں کرسکتی، جس نے رواں برس مارچ میں مذاکرات کا اعلان کر رکھا ہے۔خیال رہے کہ برطانیہ میں جون 2016 میں یورپی یونین سے الگ ہونے یا اس کے ساتھ رہنے کے حوالے سے عوامی ریفرنڈم منعقد کرایا گیا تھا، جس میں عوام کی اکثریت نے یورپی یونین سے انخلاء کے حق میں ووٹ دیا تھا۔یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ پڑنے کے بعد برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون مستعفی ہوگئے تھے جبکہ نئی وزیراعظم تھریسامے نے یورپی یونین سے انخلاء سے متعلق مذاکرات رواں برس مارچ میں شروع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

یورپی یونین میں رکنیت حاصل کرنے یا اس سے انخلاء کے لیے لزبن ٹریٹی کی شق 50 کے تحت عمل کیا جاتا ہے، اس شق پر عمل کی صورت میں بھی مرحلہ وار برطانیہ کو یورپی یونین سے الگ ہونے میں 2 سال کا وقت لگ جائے گا۔یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرنے کے حوالے سے مذاکرات شروع کرنے پر کئی ماہ سے بحث جاری تھی کہ حکومت کو لزبن ٹریٹی کی شق 50 کی پارلیمنٹ سے منظوری لینی چاہیئے یا نہیں، جب کہ اس سے متعلق برطانیہ کی سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت بھی جاری تھی۔برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی ‘ کے مطابق سپریم کورٹ نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکومت کا حکم دیا کہ یورپی یونین سے علیحدگی اور بریگزٹ اختیار کرنے سے قبل برطانوی پارلیمنٹ سے منظوری لی جائے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں مزید ہدایات جاری کیں کہ لزبن ٹریٹی کی شق 50 کی اسکاٹ لینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ کی اسمبلیوں سے منظوری لینا لازمی نہیں ہے، یورپی یونین کا معاہدہ برطانوی حکومت سے ہوا تھا۔سپریم کورٹ کے صدر لارڈ نیوبرگر کا کہنا تھا کہ حکومت لزبن ٹریٹی کی شق 50 کو پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر خود استعمال نہیں کرسکتی۔عدالتی احکامات کے بعد اٹارنی جنرل جیریمی رائٹ کا کہنا تھا کہ حکومت عدالتی فیصلے سے مایوس ضرور ہوئی ہے، مگر عدالتی حکم نامے پر مکمل عمل کیا جائے گا۔واضح رہے کہ برطانوی پارلیمنٹ کے کئی ممبران بریگزٹ کے حمایت یافتہ ہیں، جب کہ عوامی ریفرنڈم پاس ہونے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ بریگزٹ کے حق میں ووٹ دے گا۔

برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے عہدہ سنبھالنے کے بعد گزشتہ ہفتے پہلی بارافواہوں اور قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے واضح طور پر کہا تھا کہ برطانیہ کا یورپی یونین سے آدھا ادھورا نہیں بلکہ مکمل انخلاء ہوگا۔برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ ’جب برطانیہ یورپی یونین سے نکلے گا تو وہ یورپی یونین کی سنگل مارکیٹ کو بھی چھوڑ دے گا‘۔قبل ازیں یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ برطانیہ بریگزٹ کے بعد بھی سنگل مارکیٹ کا حصہ رہے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…