منگل‬‮ ، 29 اپریل‬‮ 2025 

جوتے باقی رہ جاتے ہیں

datetime 24  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت شیخ الہند رحمتہ اللہ علیہ نے تحریک ریشمی رومال کے دوران ارادہ فرما لیا کہ اب میں حرمین شریفین جاتا ہوں ایک دن آپ دارالعلوم دیوبند میں چارپائی پر بیٹھے دھوپ میں زمین پر پاؤں رکھے کسی کتاب کا مطالعہ کر رہے تھے ان دنوں علامہ محمد انور شاہ کشمیری حضرت کی عدم موجودگی میں بخاری شریف پڑھاتے تھے اس دوران ان کی نظر حضرت پر پڑی‘ جب درس دے کر تھک گئے تو طلباء سے فرمایا کہ آپ تھوڑی دیر بیٹھیں میں ابھی آتا ہوں۔

انہوں نے درس کو موقوف کیا اور دارالحدیث سے باہر نکل کر سیدھے حضرت کے پاس آ کر ان کے قدموں میں بیٹھ گئے اس کے بعد حضرت سے عرض کرنے لگے حضرت! پہلے آپ یہاں تھے جب ہمیں ضرورت پڑتی تھی تو ہم آپ کی طرف رجوع کرتے تھے آپ نے یہاں سے ہجرت کا ارادہ فرما لیا ہے اس طرح تو ہم بے سایہ ہو جائیں گے‘ علامہ انور شاہ کشمیری نے یہ الفاظ کہے اور رونا شروع کردیا حتیٰ کہ انہوں نے بچوں کی طرح بلکنا شروع کر دیا‘ حضرت شیخ الہند نے انہیں تسلی کی بات کہی اور فرمایا انور شاہ ہم تھے تو آپ ہماری طرف رجوع کرتے تھے اور جب ہم چلے جائیں گے تو پھر لوگ علم حاصل کرنے کے لئے تمہاری طرف رجوع کیا کریں گے چنانچہ شاہ صاحب کو اس طرح کی تسلی کی باتیں کر کے واپس بھیج دیا۔ جب شاہ صاحب چلے گئے تو حضرت شیخ الہند کے اپنے دل میں خیال آیا کہ ان کو تو اپنے استاد کی دعاؤں کی اتنی قدر ہے اور آج میں اتنے بڑے کام کیلئے جا رہا ہوں لیکن آج میرے سر پر تو استاد کا سایہ نہیں ہے جنکی دعائیں لے کر چلتا‘ چنانچہ یہ سوچتے ہی ان کو حضرت نانوتوی کا خیال آیا اور طبیعت میں رقت طاری ہوئی لہٰذا وہیں سے اٹھے اور سیدھے حضرت نانوتوی رحمتہ اللہ علیہ کے گھر گئے دروازے پر دستک دی اور ڈیوڑھی میں کھڑے ہو کر آواز دی اماں جی!

میں محمود حسن ہوں اگر حضرت نانوتوی رحمتہ اللہ علیہ کے جوتے گھر میں پڑے ہیں تو وہ بھجوا دیں چنانچہ اماں جی نے ان کے جوتے ان کے پاس بھیج دیئے۔ حضرت شیخ الہند نے اپنے استاد کے جوتے اپنے سر پر رکھے اور اللہ رب العزت سے دعا کی اے اللہ! آج میرے استاد سر پر نہیں ہیں میں ان کے جوتے سر پر رکھے بیٹھا ہوں‘ اے اللہ! اس نسبت کی وجہ سے تو میری حفاظت فرما لینا اور مجھے اپنے مقصد میں کامیاب فرما دینا تو استادوں کی قدر اس وقت آتی ہے جب دیکھنے کیلئے فقط ان کے جوتے باقی رہ جاتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…