ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

راحیل شریف نے آرمی چیف جنرل باجوہ کو ایسا مشورہ دیدیاکہ حکومت بھی سوچ میں پڑ جائے گی

datetime 19  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق آرمی چیف جنرل (ر)راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگردی اور انتہا پسندی کی کمر توڑ چکا ہے۔ جنرل باجوہ حکومتی سپورٹ سے ڈیووسسابق آرمی چیف ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کی زنجیر توڑ چکا ہے ، جنرل قمر باجوہ حکومتی سپورٹ سے قدم آگے بڑھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان برے سے برے حالات میں آگے بڑھنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔میڈ یا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر تقسیم کا نا مکمل ایجنڈہ ہے ،مسئلہ کشمیر ایشو ہے اسے پہلے حل ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیر ی عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کی زنجیر یں توڑ چکا ہے ،امن کا قیام ہو چکا ہے اب خوشحالی آئے گی ۔سابق آرمی چیف نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے باعث پاکستان کا جھنڈا ہر ایک طرف نظر آتا ہے ،کومبنگ آپریشنز سے بچے کچے دہشت گردوں کی تلاش جاری ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان برے سے برے حالات میں آگے بڑھنے کی صلاحیت رکھتا ہے ،پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ بلوچستان مستحکم ہو چکا ہے ۔ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف نے مزید کہا پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا اور بہت قربانیاں دیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…