مجلس نبوی میں اجلا صحابہ مثلاً حضرت ابوبکر، حضرت عمر، حضرت عثمان، حضرت علی، حضرت عبدالرحمٰن بن عوف اور عبداللہ بن مسعود رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین جیسے اکابر حاضر ہیں۔ چشم فلک نے نہ تو کبھی ایسا میر مجلس دیکھا تھا نہ ایسے پاکیزہ و مقدس شرکا مجلس ۔ ایک انصاری نوجوان داخل ہوا اور سلام کر کے ایک گوشے میں بیٹھ گیا۔ تھوڑی دیر میں سوال کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیک سب سے بہتر کون مسلمان ہے؟
ارشاد ہوا سب سے بہتر وہ مسلمان ہے جس کے اخلاق بہتر ہوں عرض کیا اور حضور ! سب سے زیادہ دانش مند اور ہوشیار کون ہے؟حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا سب سے زیادہ سمجھدار وہ آدمی ہے جو سب سے زیادہ موت کو یاد کرنے والا اور موت کی تیاری کرنے والا ہو۔ یعنی یہ تصور ہر وقت اس کے سامنے ہو کہ دنیا کی یہ فانی زندگی ایک دن ساتھ چھوڑ دے گی۔ اعزاء، اقرباء، مال و دولت، خدم و حشم، جاہ و مرتبہ کوئی چیز ساتھ جانے والی نہیں۔ صرف انسان کے اپنے اعمال ہوں گے جو اس کے ساتھ جائیں گے۔ لہٰذا عقل مند لوگ آخرت کی تیاری میں لگے رہتے ہیں۔ حضور ﷺ کا جواب سن کر انصار نوجوان خاموش ہو گیا۔ اس کے بعد آپ مجلس کی طرف متوجہ ہوئے اور حاضرین کو مخاطب کر کے ارشاد فرمایا پانچ خصلتیں نہایت خطر ناک ہیں۔ اللہ تم کو ان سے اپنی پناہ میں رکھے اور ان کے دیکھنے سے تم محفوظ رہو۔
1- جس قوم میں بے حیائی کھلم کھلا پھیل جائے اس قوم میں طاعون اور ایسی بیماریاں پھیل جاتی ہیں جو پہلے کبھی ظاہر نہ ہوئی تھیں۔
2۔ جو قوم ناپ تول میں کمی کرتی ہے وہ قحط سالی اور مشقتوں میں مبتلا ہوتی ہے اور ظالم بادشاہ ان پر مسلط کر دیا جاتا ہے۔
3۔ جو قوم زکوٰۃ ادا نہیں کرتی ان سے بارش روک لی جاتی ہے اگر جانور نہ ہوتے تو وہ بالکل ہی بارش سے محروم کر دی جاتی۔
4۔ جو قوم اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے کئے ہوئے عہد کو توڑتی ہے اللہ تعالیٰ اجنبی دشمنوں کو ان پر مسلط کر دیتا ہے اور وہ غیر قوم کے لوگ اس سے وہ سب کچھ چھین لیتے ہیں جو اس کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔
5۔ جب علماء اور حکام کتاب اللہ کے خلاف فیصلہ کرنے لگیں اور متکبر و سر کش ہو جائیں تو اللہ تعالیٰ آپ میں پھوٹ ڈال دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس وقت کو دیکھنے سے تمہیں محفوظ رکھے۔