لاس اینجلس (نیوز ڈیسک) آج کل خواتین اور خصوصاً نوعمر لڑکیوں میں دبلا پتلا نظر آنے کا جنون پایا جاتا ہے اور اس کی بڑی وجہ میڈیا اور شوبز میں دکھائی جانے والی دھا ن پان حسینائیں ہیں جو ناقابل تصور حد تک دبلی دکھائی جاتی ہیں۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ سکرین اور تصاویر میں نظر آنے والے خوبصورتی کے معیار بڑی حد تک جھوٹ پر مبنی ہیں اور جدید سافٹ ویئر کو استعمال کرکے اداکاراﺅں اور ماڈلز کو اس قدر سلم دکھایا جاتا ہے کہ عام خواتین اور لڑکیاں احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتی ہیں۔ دنیا کے مشہور ترین فیشن میگزینوں کیلئے کام کرنے والے فیشن ایکسپرٹ نے دبلے پن کے جھوٹے کاروبار کا پول کھول دیا ہے۔ اس ماہر نے Xo Vainکو دئیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ میگزینوں میں چھپنے والی خواتین کی تصاویر میں سے تقریباً 100 فیصد کو ہی ایڈیٹنگ سافٹ ویئر کے ذریعے تبدیل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میگزین انتظامیہ کی طرف سے انہیں ایسی شرمناک ہدایات دی جاتی ہیں کہ جن کا بیان بھی مناسب نہیں۔ اکثر اوقات تصاویر میں ٹانگوں، بازوﺅں، رانوں اور کولہوں کو ان کی حقیقی شکل سے کہیں زیادہ دبلا کرکے دکھایا جاتا ہے اور کئی دیگر تبدیلیاں بھی کی جاتی ہیں۔ انہوں نے دبلے پن کے غیر صحتمندانہ اورمنفی رجحان کی سخت مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ اوسطاً ہر تصویر میں ماڈل کو اس کے اصل وزن سے تقریباً 10 کلوکم وزن دکھایا جاتا ہے لہٰذا عام خواتین اور لڑکیاں ان تصاویر سے ہر گز متاثر نہ ہوں کیونکہ یہ بڑی حد تک غیر حقیقی اور جھوٹی ہوتی ہیں۔