ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی پیشگوئی ،کالاباغ ڈیم اسحاق ڈار نے نے دوٹوک اعلان کردیا

datetime 26  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کی پاکستان میں دلچسپی گہری ہوتی جارہی ہے، عالمی سٹاک مارکیٹوں شیئرز لانچ کرکے بھاشا اور کالاباغ ڈیم کے لیے فنڈز کا بندوبست کیا جاسکتا ہے،معاشی اشارے درست سمت میں گامزن ہیں اور معیشت تیزی سے ترقی کررہی ہے، وہ عالمی ادارے بھی پاکستان کی معاشی ترقی اور صلاحیتوں کا اعتراف کررہے ہیں جو 2013ء سے قبل پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی پیش گوئی کررہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط، ایگزیکٹو کمیٹی اراکین اویس سعید پراچہ، میاں عبدالرزاق، شاہد نذیر، میاں زاہد جاوید، چودھری خادم حسین ، معظم رشید، شیخ محمد ابراہیم و دیگر پر مشتمل وفد سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کی معاشی اصلاحات کی بدولت 2013ء کے بعد ملک نے تیزی سے معاشی بحالی کا سفر طے کیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر ریکارڈ سطح پر ہیں، ادائیگیوں کا توازن درست ہوا ہے جبکہ سٹاک مارکیٹ کی کارکردگی بہترین ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاشاڈیم کو ہر حال میں مکمل کیا جائے گا، چین پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ بھاشا ڈیم کو چین پاکستان اکنامک کاریڈور میں شامل کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت لاہور چیمبر کی تجاویز کو ہمیشہ آن بورڈ لیتی ہے۔

لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط کی دعوت پر وفاقی وزیر خزانہ نے وعدہ کیا کہ وہ جلد ہی لاہور چیمبر کا دورہ کریں گے۔ لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط ریفنڈ کلیمز، بینک اکاؤنٹس تک رسائی، صوابدیدی اختیارات کے غلط استعمال اور صوبوں کے درمیان توانائی کی قیمتوں میں فرق کے مسائل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حلال فوڈ سیکٹر کو بھی زیرو ریٹ کی سہولت دی جائے تاکہ یہ تین ٹریلین ڈالر کی عالمی حلال فوڈ تجارت میں اپنا خاطر خواہ حصہ حاصل کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کے درمیان بجلی و گیس کی قیمتوں میں فرق ختم ہونا چاہیے تاکہ پورے ملک کی صنعتوں کو مقابلے کی یکساں صورتحال میسر آئے۔ انہوں نے نئی صنعتوں کے لیے گیس کنکشن پر عائد پابندی اٹھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سٹاک مارکیٹوں شیئرز لانچ کرکے بھاشا اور کالاباغ ڈیم کے لیے فنڈز کا بندوبست کیا جاسکتا ہے۔ عبدالباسط نے مزید کہا کہ لاہور اور گرد و نواح میں چالیس ہزار کے قریب چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں واقع ہیں جبکہ یہاں واقع انڈسٹریل اسٹیٹس میں صنعتوں کے لیے صرف بارہ سو پلاٹس دستیاب ہیں، اس معاملے پر توجہ دی جائے اور شہر کی انتالیس بڑی سڑکوں کو انڈسٹریل کاریڈورز کا درجہ بھی دیا جائے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ لاہور اور گرد و نواح میں مزید انڈسٹریل زونز قائم کیے جائیں گے جو نہ صرف مقامی صنعتوں کی ضروریات پوری کریں گے بلکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو بھی متوجہ کریں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…