ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی حکومت تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث درپیش سنگین معاشی بحران کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات اٹھا رہی ہے۔ معیشت میں بہتری کے لیے اب ریاست کی طرف سے اپنی لگ بھگ 600سال قدیم روایت بدلتے ہوئے اسلامی کیلنڈر کی جگہ عیسوی کیلنڈر کو رائج کرنے کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔ سپوتنک نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان گزشتہ روز سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان السعود کی طرف سے کیا گیا ہے، جن کا کہنا تھا کہ ریاست جلد اسلامی کیلنڈر ترک کرکے عیسوی کیلنڈر پر منتقل ہو جائے گی۔
ہجری ، اسلامی یا قمری کیلنڈر نبی کریمﷺ کی مکہ المکرمہ سے مدینہ منورہ ہجرت کے سال سے شروع ہوتا ہے اور چاند کی زمین کے گرد گردش کی بنیاد پر اس کا تعین کیا جاتا ہے۔ ہجری سال کل 354دن پر مشتمل ہوتا ہے۔ جبکہ عیسوی یا شمسی کیلنڈر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کے سال سے شروع ہوتا ہے اور سورج کی زمین کے گرد گردش اس کی تواریخ کا تعین کرتی ہے۔ عیسوی سال میں ہجری سال کی نسبت کم و بیش 11دن زیادہ ہوتے ہیں۔ سعودی ریاست کا عیسوی کیلنڈرپر منتقل ہونے کا مقصد بھی یہی ہے کہ اس سے ملازمین اسی تنخواہ میں سال میں 11دن زیادہ کام کریں گے۔ سالانہ 11دن کی تنخواہ بچ جانے سے ریاست کو مالی فائدہ ہو گا اور اس کی معیشت بہتر ہو گی۔
’’اب ہم اسلامی کلینڈر کے مطابق نہیں چلیں گے‘‘سعودی شہزادے نے صدیوں پرانی روایت تبدیل کرتے ہوئے یہ کیا حیران کن اعلان کر دیا؟
22
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں