بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

تلور کے شکار کیلئے پاکستان آئے قطری شاہی خاندان پر حملہ، فائرنگ

datetime 20  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد،کوئٹہ(آن لائن)پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں تلور کا شکار کرنے والے قطری شاہی خاندان کے قافلے پر فائرنگ کی گئی ہے جس سے ایک گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔کوئٹہ میں ایف سی کے ترجمان خان واسع نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ واقعہ پیر کی شب پنجگور کے علاقے کچک میں پیش آیا۔حکام کے مطابق صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں نایاب پرندے تلور کے شکار کے لیے قطری شہزادے آئے ہوئے ہیں۔ ان شکاریوں میں قطر کے شہزادے شیخ سیف بن زید النہیان بھی شامل ہیں۔ایف سی کے ترجمان نے بتایا کہ کچک میں 30 سے 35 گاڑیوں کا قافلہ گزر رہا تھا جب ان پر فائرنگ کی گئی۔’فائرنگ کے نتیجے میں ایک گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا۔
قافلے کو سکیورٹی دینے والے ایف سی اور لیویز کے اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی جس کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے۔سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔واضح رہے کہ پنجگور گوادر سے 400 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔دوسری جانب پیر کے روز صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں نایاب پرندے تلور کی شکار کے لیے قطری شاہی خاندان کو مختلف علاقے الاٹ کرنے کے خلاف تحریک انصاف نے ضلع کچھی اورکوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ہمارے نامہ نگار محمد کاظم نے بتایا کہ اس وقت جن اضلاع میں قطری شہزادوں کو نایاب پرندے تلور کے شکار کے لیے علاقے دیے گئے ہیں ان میں ضلع کچھی بھی شامل ہے۔تحریک انصاف بلوچستان کے سربراہ سردار یارمحمد رند کا تعلق اسی ضلع سے ہے۔
اس ضلع میں قطری شہزادوں کو شکار کی اجازت دینے کے خلاف ضلع کے علاقے شوران میں احتجاجی دھرنا دیا گیا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس سے قبل قطر کے شاہی خاندان کے افراد نے گذشتہ دنوں پنجاب کے ضلع بھکر کے علاقے میں تلور کا شکار کھیلا تھا جس پر وہاں کے مقامی چھوٹے کسانوں نے احتجاج بھی کیا۔کسانوں کا موقف تھا کہ سال بھر ان کے علاقے میں ایک ہی فصل ہوتی ہے اور تلور کے شکار کے دوران شکاری ان کی چنے کی فصل برباد کر دیتے جس کی وجہ سے وہ پریشان ہیں۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا میں تلور کے شکار پر پابندی کے بعد صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کی درخواست کے باوجود قطری شہزادوں کو اس نایاب پرندے کے شکار کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔تحریک انصاف کے صوبائی رہنما اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے ان سے درخواست کی گئی تھی کہ کچھ عرصہ کیلیے تلور کے شکار پر پابندی ہٹائی جائے لیکن حکومت نے اس نایاب پرندے کی نسل کو بچانے کی خاطر یہ درخواست مسترد کر دی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…