پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

چوہدری نثار کااستعفیٰ ،ن لیگ نے اعلان کردیا

datetime 18  دسمبر‬‮  2016 |

لاہور (این این آئی )پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار سے استعفیٰ مانگنے کی بجائے ان کی قیادت میں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابیوں کو سراہا جانا چاہیے ، آج تک جتنے بھی کمیشن بنے اور ان کی رپورٹیں آئیں کیا کسی وزیر نے اس پر استعفیٰ دیا ؟،

پانامہ لیکس میں وزیر اعظم محمد نواز شریف کا نہیں بلکہ بلاول کی والدہ محترمہ بینظیر بھٹو کا نام ہے، خورشید شاہ نے انتہائی گھٹیا بات کی ہے کہ اب تو چیف جسٹس بھی اپنا آ رہا ہے ،ان کا یہ بیان اپنے اداروں کی توہین اور ان کوکمزور کرنے کے مترادف ہے ،عمرا ن خان نے تو خود انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے بنائے گئے عدالتی کمیشن کی رپو رٹ کو تسلیم نہیں کیا اب وہ کیوں اچھل کو د کر رہے ہیں اور چھلانگیں لگا رہے ہیں ؟

۔پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے بیانات پر رد عمل دیتے ہوئے مشاہد اللہ خان نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ سانحہ کوئٹہ کی ذمہ دار (ن) لیگ کی وفاقی اور صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے تو پھر پشاور میں آرمی پبلک سکول سمیت جتنے بھی دہشتگردی کے واقعات ہوئے اس کے ذمہ دار عمران خان اور وہاں کی صوبائی حکومت ہے ۔ درحقیقت عمران خان خیبر پختونخواہ میں مکمل طورپر ناکام ہو چکے ہیں ان کووہاں 2018میں اپنی شکست صاف نظر آرہی ہے اس ناکامی سے بچنے کیلئے وہ روزانہ (ن) لیگ کی حکومت پر طرح طرح کے الزامات لگا تے رہتے ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ خورشید شاہ نے انتہائی گھٹیا بات کی ہے کہ اب تو چیف جسٹس بھی اپنا آ رہا ہے۔نئے چیف جسٹس کا انتخاب پا کستان مسلم لیگ ( ن) نے ہرگز نہیں کیا ، سپریم کو رٹ کا نئے چیف جسٹس کو عہدے کی منتقلی کا ایک باقاعدہ نظام ہے اور سپریم کو رٹ اسی پر عمل پیرا ہے جو سنیارٹی لسٹ میں سب سے اوپر ہو اسی کو چیف جسٹس بنا یا جا تا ہے ۔

مجھے افسوس ہے کہ خورشید شاہ قائد حزب اختلاف ہونے کے باوجود اتنی سی بات سے بھی واقف نہیں ، ان کا یہ بیان اپنے اداروں کی توہین اور ان کوکمزور کرنے کے مترادف ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ جب عمران خان نے خود ہی کسی کمیشن کی رپو رٹ کو تسلیم نہیں کیا تو اب انہیں کیا حق پہنچتا ہے کہ وہ اس کمیشن کی رپورٹ کے معاملے پر حکومت کو موردالزام ٹھہرائیں ،اب وہ کیوں اچھل کو د کر رہے ہیں اور چھلانگیں لگا رہے ہیں ؟۔ عمران خان کی انہی الٹی سیدھی باتوں کی وجہ سے انہیں سنجیدہ نہیں لیتا ، ان کو خود پتہ نہیں ہوتا کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں ۔

سینیٹر مشاہداللہ خان نے کہا کہ یہ ایک بالکل لغو بات ہے کہ چوہدری نثار نے کسی دہشتگرد سے ملاقات کی ہے ،چوہدری نثار سے استعفیٰ مانگنے کی بجائے ان کی کارکردگی کو سراہا جانا چاہیے کیونکہ انہو ں نے دہشتگردی کے واقعات پر بہت حد تک قابو پایا ہے جس سے گزشتہ تین سالوں کے دوران دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے ،موجودہ حکومت نے ہر شعبہ زندگی میں زبردست کا رکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ،کسی ایک واقعہ کو بنیاد بنا کر استعفیٰ کا مطالبہ نہیں کیا جانا چاہیے ، آج تک جتنے بھی کمیشن بنے اور ان کی رپورٹیں آئیں ، کیا کسی وزیر نے استعفیٰ دیا ؟ ۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…