قاہرہ(آئی این پی)مصر کے ایک ماہر آثار قدیمہ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے اللہ سے کلام کا مقام دریافت کرنے کا دعویٰ کردیا۔عرب میڈیا کے مطابق مصر کے ایک ماہر آثار قدیمہ نے وہ مقام دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جہاں اس کے بقول اللہ تعالیٰ نے پہلی بار حضرت موسیٰ علیہ السلام کو مخاطب کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق یہ وہ مقام تھا جہاں اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا ‘ اپنے جوتے اتار دو، تم مقدس مقام پر کھڑے ہو۔مصری ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر عبدالرحیم ریحان نے بتایا کہ مصر کے کوہ سینا میں واقع خانقاہ سینٹ کیتھرین وہ مقام ہے جہاں اللہ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو مخاطب کیا۔ان کا ماننا ہے کہ یہی وہ بات اللہ نے اپنے پیغمبر سے کی جو قرآن مجید میں درج ہے۔
انہوں نے بتایا ‘ تمام تحقیقی رپورٹس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ وہی مقام ہے جہاں اللہ تعالیٰ نے اپنی تجلی حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دکھائی تھی جس کے اثر سے وہ بے ہوش ہوگئے اور کوہ طور جل کر سرمے کی مانند سیاہ ہوگیا۔
ان کی تحقیق کے مطابق اس خانقاہ میں ایک جھاڑی موجود ہے جس کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ یہ وہ جلنے والی جھاڑی ہے جہاں اللہ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے بات کی۔واضح رہے کہ اس سے پہلے یہ تو سب کو علم تھا کہ اللہ تعالیٰ نے کوہ سینا میں طور کے مقام پر حضرت موسیٰ علیہ السلام سے بات کی تھی مگر کسی واضح مقام کے بارے میں یہ دعویٰ پہلی بار سامنے آیا ہے۔